کراچی (نیوزڈیسک )امریکی جنرل نے امریکا کے افغانستا ن سے انخلا کے بعد جنگ زدہ ملک میں بڑی خانہ جنگی کا خدشہ ظاہر کیا ہے،جنرل آسٹن ملر نے کہا کہ افغانستان میں امن صرف سیاسی حل سے ہی لوٹ سکتا ہے اور یہ 20 نہیں بلکہ 40 سالوں کی بات ہے ۔دوسری جانب طالبان نے بھارت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان کی خواہش پر نئی دہلی سے تعلقات نہیں رکھیں گے،ادھر طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان اور تاجکستان کو ملانے والی سرحد کھول دی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق امریکی جنرل آسٹن ملر نے امریکا کے افغانستان سے انخلا کے بعد بڑی خانہ جنگی کا خدشہ ظاہر کیا ہے،جنرل آسٹن ملر نے کہا کہ امریکا کےمکمل نکل جانے کے بعد افغانستان میں خانہ جنگی پھوٹ پڑے گی ، ملر نے کہا کہ ایک سیاسی حل ہی سے افغانستان میں امن لوٹ سکتا ہےاور یہ 20 سال کی نہیں بلکہ پورے 42 سال کی بات ہے۔ کابل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان تیزی سے افغانستان بھر میں مختلف اضلاع پر قبضہ کررہے ہیں،ملر نے اضلا ع کے طالبان کے کنٹرول میں جانے کا بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی کئی وجوہات ہیں جن میں فوجیوں کا سرنڈر کرنا،نفسیاتی دبائو اور فوجی نقصان شامل ہیں۔دریں اثنا افغان امور کے ماہر سمیع یوسفزئی نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا ہے کہ قطر میں افغان طالبان شوریٰ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ طالبان رہنمائوں ملابرادر،خیراللہ اور شیخ دلاور نے بھارتی وزیرخارجہ جے ایس شنکر سے سے ملاقات کی ہے اور طالبان نے بھارت کو یقین دلایا ہے کہ مستقبل میں طالبان پاکستان کی خواہش کی بنیاد پر بھارت سے تعلقات نہیں رکھیں گے۔ افغانستان میں سب سے بڑا امریکی فضائی اڈا ’بگرام ائیربیس‘ اتوار تک خالی کردیا جائےگا۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی فوجی جو سامان ساتھ نہیں لے جا رہے اُسے طالبان سے بچانےکے لیے تباہ کر رہے ہیں، فضائی اڈہ ممکنہ طور پر اتوار تک خالی کرکے اُسے افغان فورسز کے حوالے کر دیا جائے گا۔دریں اثناءافغان شہر غزنی پر طالبان نے حملہ کردیا،جس کے بعد یہ مرکزی شہر فائرنگ اور دھماکوں سے گونجتا رہا،منگل کو ہونےوالے اسس حملے سے متعلق اطلاعات ہیں کہ کابل کو صوبہ قندھار سے ملانے والی سڑک پر حملہ کیا گیا،طالبان نے ایسے وقت میں حملے تیز کردیے ہیں کہ جب غیر ملکی فوجیں افغانستان سے نکل رہی ہیں۔غزنی میں صوبائی کونسل کے رکن عبدالجامی نے کہا کہ غزنی کی صورتحال بدل رہی ہے اور زیادہ تر علاقے افغان فورسز نے واپس لے لیے ہیں۔