• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپیکر دھاندلی نہ کرتے تو وزیرِ اعظم کے پاس 172 ووٹ نہیں تھے: بلاول


پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر اسپیکر قومی اسمبلی دھاندلی نہیں کرتے تو وزِیرِ اعظم کے پاس 172 ووٹ نہیں تھے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا گزشتہ روز کا رویہ نامناسب تھا، امید تھی کہ اسپیکر بجٹ اجلاس کے دوران غیرجانب دار رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جناب اسپیکر آپ سے شکایت ہے کہ آپ نے ہم سے ہمارا حق چھینا، ہم آپ سے زیادہ توقع رکھتے ہیں کہ آپ اپنے چیئر کے تقدس کو غیرجانبدار رکھیں، اگر آپ ہماری بات مان لیتے تو آپ کی اکثریت تو تھی، اگر آپ دھاندلی نہیں کرتے تو وزِیرِ اعظم کے پاس 172 ووٹ نہیں تھے۔

پی پی پی کے چیئرمین نے کہا کہ بجٹ ہر پاکستانی کے لیے بڑا اہم ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بجٹ سیشن ہر پاکستانی کیلئے شرمندگی کا باعث بن چکا ہے، بجٹ سیشن کے آغاز میں لیڈر آف اپوزیشن پر حملہ کیا گیا جسے پورے پاکستان نے دیکھا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ یہ تو صرف میری ابتدائی ووٹنگ کی شکایت ہے، ہمارا حق ہے کہ ہماری ترامیم کو ناصرف پڑھا جائے بلکہ ہمیں سنا جائے، اگر ہمارے ووٹ کے حق کا تحفظ نہیں ہوگا تو عام پاکستانی کے حق کا تحفظ کیا ہوگا، ہم نے ایوان کی گنتی کا کہا مگر آپ نے ہماری بات نہیں مانی۔

انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان نے دیکھا کہ ڈپٹی اسپیکر بھی ٹائم لیتے رہے، کیا ووٹ دینے والے مانتے ہیں کہ یہ معاشی ترقی کا بجٹ ہے، بدقسمتی سے اپوزیشن ممبران کی تعداد بھی کم تھی۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آخری ووٹ کے وقت میں خود اٹھا اور آپ کو چیلنج کیا، آپ گنتی کرنے کے بجائے اٹھ کر چلے گئے، ہم ویسے بھی آپ کے ووٹ کو مسترد کر رہے تھے، آپ نے اتنا بھی ہمارے حق کا تحفظ نہیں کیا، کچھ ممبران نے اس بجٹ میں بہت محنت کی، میں نے اپنے والد کو بجٹ سیشن میں یہاں بٹھایا۔

انہوں نے کہاکہ جنابِ اسپیکر! آپ سے شکایت ہے کہ آپ نے ہم سے ہمارا حق چھینا، ہم آپ سے زیادہ توقع رکھتے ہیں کہ آپ اپنے چیئر کے تقدس کو غیر جانبدار رکھیں، ہم سمجھتے ہیں کہ بجٹ منظوری کے دوران حکومتی ارکان کا رویہ غیر ذمے دارانہ تھا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بجٹ منظوری کے دوران اپوزیشن کے بعض ارکان کی غیر حاضری بھی سمجھ سے بالاتر رہی، حالانکہ پیپلز پارٹی کے 2 ارکان اپنے خاندان میں فوتگی کے باوجود کل کے اجلاس میں شریک ہوئے، اپوزیشن کے بعض ارکان نے بھی ہمیں مایوس کیا، اگر ہم بجٹ منظوری کے وقت اپنا ووٹ نہیں دے سکتے تو یہ دھاندلی ہے۔

تازہ ترین