• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

FIA نے حمزہ شہباز کے بعد علی ترین سے بھی منی ٹریل مانگ لی

لاہور، اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز سے اپنی اور خاندان کی تمام پراپرٹیز کی منی ٹریل طلب کرلی، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز زیور، گاڑیوں اور پراپرٹیز کے ثبوت دیں ورنہ ضبط ہوجائینگی، تفصیلات نہ دیں تو اثاثے بھی منجمد کردینگے، ایف آئی اے نے حمزہ شہباز کے بعد جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین کو بھی شوکاز نوٹس جاری کر دیا، جس میں متعلقہ ریکارڈ طلب کیا گیا، نوٹس میں علی ترین سے بھی بینک اکاؤنٹس اور سرمایہ کاری کا ریکارڈ طلب کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اےحمزہ شہباز کو اپنی اور خاندان کی تمام پراپرٹیز کی منی ٹریل دینے کیلئے نوٹس جاری کر دیا، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 30 دن کے اندر منی ٹریل دی جائے ورنہ کارروائی ہوگی۔ایف آئی اے میں حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہیں، ایف آئی اے نے حمزہ شہباز کو رواں ماہ کے اختتام تک دوبارہ طلب کر لیا۔ حمزہ شہباز سے گاڑیوں، بینک اکاونٹس، شیئرز، جیولری، کیش اور پرائز بانڈز کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں، ایف آئی اے کے نوٹس میں حمزہ شہباز سے استفسار کیا گیا ہے کہ ثابت کریں کہ آپکی جائیدادیں منی لانڈرنگ کے پیسوں سے نہیں بنائی گئیں۔نوٹس میں کہا گیا کہ ان تمام جائیدادوں کی منی ٹریل ایف آئی اے کو دیں اگر ایسا کرنے میں ناکام رہے تو جائیدادیں ضبط بھی کی جا سکتی ہیں۔حمزہ شہباز کو موصول نوٹس کے مطابق جائیدادوں میں 2013 اور 2014 میں بنایا گیا جوڈیشل کالونی ٹھوکر نیاز بیگ لاہور میں 10 کنال کا گھر، جوہر ٹاؤن میں 71 کنال اراضی اور چنیوٹ کے موضع دھروٹ میں 250 کنال زرعی اراضی بھی شامل ہے۔اسکے علاوہ شیف فیڈ ملز، مدینہ کنسٹرکشن کمپنی، مدنی ٹریڈنگ، شریف پولٹری فارمز، شریف ڈیری فارمز اینڈ ملک پروڈکٹس، رمضان شوگر ملز اور العربیہ شوگر ملز میں سرمایہ کاری اور خاندانی شیئرز کے حوالے سے تفصیلات بھی طلب کی گئیں۔ دریں اثناء ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین کو بھی شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ جس میں متعلقہ ریکارڈ طلب کیا گیا ۔ نوٹس میں علی ترین سے بھی بینک اکاؤنٹس اور سرمایہ کاری کا ریکارڈ طلب کیا گیا اور کاروبار کیلئے بینکوں یا فیملی ممبران سے جتنی رقم لی اس کا بھی ریکارڈ بھی مانگا گیا، مقررہ وقت تک ریکارڈ فراہم نہ کرنے پرعلی ترین کے اکاؤنٹس اور پراپرٹی کو بھی منجمد کر دیا جائیگا۔

تازہ ترین