اوکاڑہ(آئی این پی )اوکاڑہ کے مدرسہ میں زیر تعلیم دو کم سن بھائیوں کو قتل کرکے نعشوں کو نہر لوئر باری دوآب میں پھینکے جانے کا معاملہ، ریسکیو 1122 نے دوسرے روز دونوں بچوں کی. لاشیں نہر سے نکال لی گیں والدین غم سے نڈھال علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نہر پر پہنچ گئی ،اوکاڑہ کی رحمان کالونی میں گزشتہ روز ایک لرزہ خیز اور افسوس ناک واقعہ رونما ہوا تھا جس میں محلہ کے دو نوجوانوں نے معمولی تکرار پر حسنین رضا کے دو بیٹوں نو سالہ طحہ اور تین سالہ علی احمد کو مدرسہ سے دینی تعلیم حاصل کرکے گھر واپسی پر راستے سے اغواءکرکے قتل کرتے ہوئے نہر لوئر باری دوآب میں پھینک دیا تھا پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا جہاں ملزمان نے اعتراف جرم کیا بچوں کی نعشوں کو تلاش کرنے کاریسکیو نے دوسرے روز آغاز کیا دوسرے روز دونوں بچوں علی احمد طحہ کی لاشوں کو تلاش کر لیا گیا جبکہ ریسکیو1122 کے عملہ نے آپریشن مکمل کرلیا ڈسٹرکٹ آفیسر ریسکیو ظفر اقبال کا کہنا ہے کہ مختلف مقامات پر آپریشن کیا گیا اور لاشوں کو برآمد کرنے میں کامیاب ہوگئے دوسری جانب مقتول بچوں کے گھر قیامت صغریٰ برپا ہے والدہ غشی کے دوروں میں مبتلا ہے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بچوں کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ساہیوال سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے ملزمان کو قرار واقعی سزا دلانے کے احکامات جاری کئے ہیں دونوں نعشوں کو پوسماٹم کے لیے ڈسٹرک اسپتال اوکاڑہ منتقل کر دیا گیا ۔