• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انڈیا دہشت گردی سے باز نہیں آرہا ہے، شیخ رشید


کراچی (ٹی وی رپورٹ ) جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان “ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ بھارت جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دہشت گردی کےحملے میں ملوث ہے، انڈیا دہشت گردی سے بعض نہیں آرہا ہے، مجھے کوئی شک نہیں ہے ،میں نے تو پہلے دن ہی کہہ دیا تھا ۔ ابھی کراچی میں ہم نے ایک بہت خطرناک گروہ پکڑا ہے ۔ بین الاقوامی سازش ہے کہ پاکستان کے بڑے شہروں کراچی، لاہور، اسلام آباد میں دہشت گردی اور تخریب کاری کے واقعات کئے جائیں۔لیکن انڈیا کو پتہ نہیں ہے کہ اب ہماری ایجنسیاں اور پولیس کتنی ٹرینڈ ہوچکی ہیں۔تمام ریکارڈز موجود ہیں دفتر خارجہ اس پر زیادہ بہتر بات کرسکتا ہے۔ وفاقی وزیربرائے انسانی حقوق، ڈاکٹر شیریں مزاری نے پروگرام میں انسداد گھریلو تشدد بل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون میں مجھے کوئی ایسی چیز بتا دیں جو ہمارے مذہب کے خلاف ہے پارلیمنٹ ایسی کوئی چیز نہیں کرسکتا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں آپ کو بطور وزیر داخلہ یہ کہہ سکتا ہوں کہ تمام ثبوت موجود ہیں۔انڈیا دہشت گردی سے بعض نہیں آرہا ہے۔ہمارے ملک سے کچھ لوگ تجارت کھولنے کی باتیں کررہے تھے وہ کس منہ سے کررہے تجارت کی بات کررہے تھے۔ہمیں سخت، جاندار اور ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہے۔پاکستان کی سیکورٹی سے زیادہ کوئی چیز عزیز نہیں ہے ۔افغانستان میں بھی انڈیا کی موجودگی ہے وہاں بھی پاکستان کے خلاف کافی زہر اگلا جارہا ہے۔ہمیں سینڈوچ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن انشاء اللّٰہ تعالیٰ ہم اس سے سرخرو ہوکر نکلیں گے۔دھماکے کی ٹائمنگ بڑی اہم ہیں انہوں نے FATF سے ایک دن پہلے دھماکا کیا۔26پوائنٹس ہمارے تسلیم ہوچکے ہیں وزارت داخلہ نے FATF میں بڑا زبردست کام کیا ہے ۔ تمام اداروں کی توجہ اس وقت افغانستان پر مرکوز ہے ہم یہ چاہ رہے ہیں کہ جلد از جلد وہاں باڑھ لگانے کا کام مکمل ہوجائے۔صحافیوں پر حملے ملوث افرادکو ضرور پکڑیں گے نہیں چھوڑیں گے۔اسد طور کے معاملے میں کوئی ایجنسی ملوث نہیں ہے ۔ہم اس کی تحقیقات میں لگے ہوئے ہیں امید کرتا ہوں جلد تہہ تک پہنچ جائیں گے۔پی ڈی ایم کے جلسے کا کوئی خوف نہیں ہے اپوزیشن ختم ہوگئی ہے۔مہینے دو مہینے میں قومی سلامتی کی سیاست ہوگی اپوزیشن اور حکومت کے اچھے تعلقات ہوں گے۔قومی سلامتی کی کانفرنس میں اپوزیشن نے جس طرح کی اخلاقیات کا مظاہرہ کیا۔ جس طرح قومی سلامتی کے معاملے میں انہوں نے پاک فوج کو مکمل سپورٹ کی ۔میں جب دو سال قبل کہتا تھا کہ ن اور ش الگ ہوگئے ہیں تو یہ سارے لوگ میرا مذاق اڑاتے تھے۔ شہباز شریف نے اس چیز کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اپنے آپ کو مختلف صورتحال میں پیش کرنا چاہتے ہیں۔مریم نواز اور شہباز شریف کی سیاست میں فرق ہے ۔ شہباز شریف جتنی چاہے محنت کرکے دیکھ لے بالآخر انہوں نے ٹھس ہونا ہے۔ وفاقی وزیربرائے انسانی حقوق، ڈاکٹر شیریں مزاری نے پروگرام میں انسداد گھریلو تشدد بل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون میں مجھے کوئی ایسی چیز بتا دیں جو ہمارے مذہب کے خلاف ہے پارلیمنٹ ایسی کوئی چیز نہیں کرسکتا۔انسداد گھریلو تشدد بل تین صوبوں میں قانون بن چکا ہے ۔یہ قانون فروری میں کے پی کے میں بنااور اس سے کافی عرصہ قبل سے یہ قانون پنجاب اور سندھ میں موجود ہے۔یہ بل صرف خواتین سے متعلق نہیں ہے یہ بل مردوں پر بھی لاگو ہوگا۔جس کے ساتھ بھی ظلم، تشدداس کے تحفظ کے لئے یہ قانون بنایا گیا ہے۔جس کے ساتھ بھی ظلم ہوگا اس کے تحفظ کے لئے یہ قانون ہے چاہے مرد ہو یا عورت۔یہ قانون کسی بھی کمزور شخص اور بچے کو تحفظ دینے کے لئے ہے۔اگر اس قانون میں اتنی خامیاں تھیں تو یہ تین صوبوں میں کیسے منظور ہوگیا اس وقت کسی کو خیال نہیں آیا۔بل نو مہینے تک پارلیمانی کمیٹی برائے انسانی حقوق میں رہا۔

تازہ ترین