• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنٹریکٹ ملازمین کیس، خیبرپختونخوا میں بلیک میلنگ کا سلسلہ چل رہا ہے، سپریم کورٹ

اسلام آبا د(نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) عدالت عظمیٰ نے پولیس کمپلینٹ اینڈ پبلک سیفٹی کمیشن خیبر پختونخوا ء میں ترقیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے خیبرپختونخوا میں بلیک میلنگ کا سلسلہ چل رہا ہے، عدالت کسی کو ریگولرائز نہیں کرسکتی ہے یہ حکومت کا کام ہے،عدالتوں کے فیصلوں سے ریگولرائزیشن نہیں ہو سکتی قانون کے مطابق ہوتی ہے۔چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے پیر کے روز کمیشن کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے اور ترقیاں دینے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران گریڈ 17 میں بھرتیوں کے معاملے پر خیبر پختون خواہ حکومت سے جواب طلب کیا اور سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔عدالت نے آئندہ سماعت پر ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخواہ کوذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت بھی کی۔ دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ پبلک سروس کمیشن کے امتحان کے بغیر درخواست گزاروں کو کیسے پروموٹ کر دیا گیا ہے ،جس پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ تمام ملازمین کی اپ گریڈیشن ہوئی ہے۔ درخواست گزاروں کو عدالت کے حکم پر مستقل کیا گیا تھا، درخواست گزاروں نے توہین عدالت کی درخواست دی تھی اس لیے ریگولر کردیا گیاہے۔ ملازمین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ چند افراد کے علاوہ باقی سارے ملازمین کو ریگولر کردیا گیا ہے،ان کا موقف تھا کہ سول جج بھی بغیر مقابلے کے امتحان تعینات ہوتے ہیں، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئےکہ ججز پبلک سروس کمیشن کے تحت نہیں آتے ان کیلئے الگ شرائط ہوتی ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے مذکورہ حکم کے ساتھ کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

تازہ ترین