اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اگر کوئی مشکل وقت آیا تو پاکستان کی افواج ، حکومت ، اپوزیشن سمیت پوری قوم ایک پیج پر ہو گی ، ہماری حالات سے نمٹنے کی پوری تیاری ہے، صورتحال پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہیں، حکومت کی خواہش ہے کہ افغانستان یا دوحہ میں افغان قیادت مل کر بیٹھے اور صورتحال کا جو بھی حل نکالے ہمارے لئے قابل قبول ہو گا، بھارتی خفیہ ایجنسی را اور اس کے ذیلی ادارے پاکستان میں کسی تخریب کاری گریز نہیں کررہے ، افغانستان سے ملحقہ 7 سرحدی مقامات پر آمد و رفت کو وقت کے تقاضوں کے مطابق تیارکریں گے۔
وزارت داخلہ میں اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ نادرا چیئرمین کو ہدایت کی ہے کہ سارے پاکستان میں نادرا کے دفاتر کے اندر جو گند ہے اسے صاف کیا جائے ۔
کراچی میں پہلے ہی 30 ایسے افرادکیخلاف کارروائی کی گئی جو غلط شناختی کارڈ جاری کرتے تھے۔ 19 افرادکو معطل کیا گیا ۔ ضرورت پڑی تو اس معاملے پر جے آئی ٹی بھی بنائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عنقریب ازبکستان کا دورہ کریں گے جہاں دو اہم معاہدوں پر بھی دستخط کریں گے۔ 5 سے 7 دن کا ویزہ انٹری پر دیاجائےگا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ایف آئی اے میں 1145 آسامیوں کیلئے 12 لاکھ لوگوں نے درخواست دی ہے ۔
26 جولائی سے ٹیسٹ لینے کے عمل کا آغاز ہو جائے گا۔ 509 مزید نوکریاں دی جائیں گی۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ افغان بارڈر کو مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ کیاجائے گا۔
طورخم اور چمن پر ایف آئی اے ، ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے متعلقہ ادارے پہلے سے ہی آمد و رفت کے حوالے سے ضروری قانونی تقاضے پورے کرنے پر مامور ہیں۔ چمن سرحد کو بھی 30 جولائی سے الیکٹرانک کردیاجائےگا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ 72 گھنٹوں میں ایسے اہلکاروں کو تبدیل کیا جائے جو عرصہ دراز سے مختلف آسامیوں پر بیٹھے ہیں۔ ایئرپورٹس پر چین اور سی پیک کے ویزوں کیلئےالگ کائونٹرز قائم کیا جا رہے ہیں۔
انہوں نےکہاکہ کراچی میںایک گروپ پکڑا گیا ہے جس کا اعلان مناسب وقت پر کیاجائے گا۔ میں نے پہلے ہی کہا تھاکہ لاہور کے واقعہ میں بھارتی خفیہ ایجنسی ملوث ہے۔ بھارت نے صدق دل سے پاکستان کو قبول نہیں کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ میں خود کشمیری ہوں اور میں ووٹر ہوں۔ میری جو آڈیو چلائی جا رہی ہے وہ درست ہے۔