عباس پور، پونچھ، لاہور، اسلام آباد (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں، ٹی وی رپورٹ) آزاد کشمیرکے الیکشن قریب آتے ہی پاکستانی سیاستدان دست و گریباں نظر آتے ہیں۔
عباس پور میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف پر شدید تنقید کرتے ہوئےکہا ن لیگ کی سیاست آر یا پار سے پائوں پکڑنے تک آگئی، عمران کن اڈوں کی بات کرتے ہیں ہم نے سارے ختم کردیئے، کشمیریوں کا فیصلہ اسلام آباد اور دہلی کو ماننا پڑیگا، پی پی چیئرمین کی تنقید کے بعد مسلم لیگ (ن) اورتحریک انصاف کابھی سخت ردعمل آیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو گھٹیا زبان استعمال کررہے ہیں، ڈیل کے متعلق میں بولا تو رکوں گا نہیں، مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایسی باتوں سے حکومت کو فائدہ پہنچ رہا ہے، جبکہ تحریک انصاف کے رہنما و وفاقی وزیر مراد سعید کا کہنا ہے کہ فرزند زرداری پرچی ہلاتا ہوا آزاد کشمیر پہنچ گیا، شکست انکا مقدرہے، راجیو کی آمد پر کشمیر کے بورڈ کیوں ہٹوائے تھے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم حلوے ،نہاری والے اتحادوں کا حصہ نہیں بن سکتے، آزاد کشمیر میں اپنا وزیر اعظم بنا کر بنی گالہ کا رُخ کرینگے، آر یا پار کرنے کی باتیں کرنے والے کہتے ہیں وزیراعظم بننے کیلئے پاؤں پکڑنے پڑے تو پکڑیں گے۔
سب کو پتہ چل گیا نظریاتی کون ہے اور کون نہیں ، عمران ، بزدار کیخلاف عدم اعتماد لائو ساتھ دینگے ،آزاد کشمیر کے ہر حلقے میں عوامی سمندر پیپلز پارٹی پر اعتماد کا مظہر ہے ، آنے والے کل میں یہاں صرف پیپلز پارٹی ہی نظر آئیگی۔
الیکشن جیت کر سرپرائز دینگے۔ پونچھ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان اور عثمان بزدار کیخلاف آج بھی عدم اعتماد لائیں تو ساتھ دینگے لیکن آئندہ حلوے یا نہاری کھانے کیلئے سیاسی ا تحاد کا حصہ نہیں بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے بعد جیالے بنی گالہ کا رخ کرکے کٹھ پتلی کو بھگائیں گے، تبدیلی کا اصل چہرہ تاریخی منہگائی، غربت اور بیروزگاری ہے۔جبکہ عباس پور آزاد کشمیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کا رخ کرینگے، بنی گالا کی طرف آئیں اور کٹھ پتلی کو بھگائیں گے۔
منافق جھوٹ بولتاہے اور یوٹرن لیتاہے، پچاس لاکھ گھر بنانے والینے لوگوں سے چھت چھین لی، کشمیریوں کی ذمہ داری ہے کٹھ پتلی سے خود کو بچائیں، کشمیرکے عوام نے سب کو بھگتاہے، کٹھ پتلی پورے ملک کا خون چوس رہاہے، ہم تین سال سے اس کٹھ پتلی کا مقابلہ کر رہے ہیں، لیکن سیاسی حلیف ساتھ مل کرکٹھ پتلی کوگرانے میں سنجیدہ نہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کشمیریوں کے فیصلے کودہلی اور اسلام آباد کو مانناپڑے گا، کشمیری حکم کریں کل جنگ کریں تو کل جنگ ہوگی، کشمیرکے عوام کیساتھ ملکر مقبوضہ وادی کا مقدمہ لڑیں گے، کشمیرکیلئے ہزارسال جنگ کرناپڑے توکرینگے، مقبوضہ کشمیرمیں جوظلم ہورہاہے وہ آزادکشمیرکے عوام کیلئے ناقابل قبول ہے، اس طرف ظلم کے پہاڑتوڑے جارہے ہیں،عمران کا جواب ہوتا ہےمیں کیاکروں؟
مودی کی ظلم پرعمران خان کا جواب سے کیا آپ مطمئن ہو، ہم مودی کیلئے دعامانگتے ہیں نہ اسے شادیوں کی دعوت دیتے ہیں۔ 25؍ جولائی کو آزادکشمیرمیں وزیراعظم منتخب کرکے کٹھ پتلیوں کو بھگائیں گے، دونوں طرف ایک ہی آواز ہوگی، کشمیرپرسودانامنظور۔
دریں اثناء سابق وزیراعظم و ن لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے محاورے کے طورپر کہا تھا پاؤں پکڑنے کوتیار ہوں۔ بلاول بھٹو پارٹی کے چیئرمین ہیں ان کو سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے میں بلاول کی ایسی گھٹیا باتوں کاجواب نہیں دینا چاہتا۔
بلاول کو پی ڈی ایم سے نکالے جانے کا غصہ ہے جو اپنے منہ سے کہے میں نظریاتی ہوں وہ نظریاتی نہیں ہوتا۔ پاکستان کے مفاد پر سودا کرکے حکومت کو نہیں ہٹانا چاہئے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ ہمیں کسی کے ساتھ مفاہمت نہیں کرنی حکومت کو ڈیل کے ذریعے نہیں ہٹانا چاہتے۔