مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے غریبوں کو رعایت دینے کے بجائے لگژری گاڑیوں کی امپورٹ پر رعایت دی۔
لاہور سے جاری کیئے گئے ایک بیان میں مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے آٹے، چینی، گھی اور خوردنی تیل پر سبسڈی اور رعایت دینے کو ترجیح نہیں بنایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی توجہ یہ تھی کہ امپورٹڈ گاڑیاں سستی ہو جائیں، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ قابلِ مذمت اور افسوس ناک ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایک سال میں ہوئی مہنگائی غریب کے لیے قیامتِ صغریٰ سے کم نہیں، ضروری اشیاء کی قیمتوں میں جون 2021ء میں 15 اعشاریہ 37 فیصد کا اضافہ ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ مہنگائی موجودہ حکومت کی بد انتظامی اور بے حسی کے خلاف فردِ جرم ہے، قیمتوں کے حساس اشاریے میں 20 فیصد غریب ترین پاکستانیوں کے لیے مہنگائی 17 اعشاریہ 58 فیصد بڑھی۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت پراپرٹی اور اسٹاک مارکیٹ کے طاقت ور طبقات کے لیے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم لاتی ہے، جبکہ معاشرے کے غریب ترین طبقات پر مہنگائی کے ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عام استعمال کی اشیائے ضروریہ عوام کی پہنچ سے باہر ہیں، کسی حکومت کی اس سے بڑی معاشی ناکامی اور کیا ہو سکتی ہے کہ وہ مہنگائی کو قابو میں نہ کر سکے۔
میاں شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ مہنگائی اور افراطِ زر میں اضافے کے ساتھ بے روزگاری کا سمندر ہے، آمدن اور روزگار میں کمی ہو چکی ہے۔
مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت نے ان سنگین مسائل کے حل کے بجائے ان پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔