• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارش سے راولپنڈی کے نشیبی علاقے زیر آب، پانی گھروں میں داخل

راولپنڈی ، اسلام آباد (نمائندہ جنگ‘ خصوصی نمائندہ‘ ایجنسیاں) راولپنڈی ، اسلام آباد سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا،گذشتہ صبح جڑواں شہروں میں مجموعی طور پر 27ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کے باعث نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوگئی اور ساڑھے 10فٹ تک پہنچ گئی، سب سے زیادہ بارش گولڑہ میں 43ملی میٹر ریکارڈ کی گئی،فلڈ کنٹرول روم نے تمام اداروں کو آبی آفت سے نمٹنے کے لیے رین الرٹ جاری کردیا، اسلام آباد میں تیز بارش سے نالہ لئی میں طغیانی کا خدشہ ہے، بجلی کی سپلائی فراہم کرنے والے متعدد فیڈرز پر فالٹ اور عارضی ٹریپنگ کی شکایات بھی سامنے آئیں،محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بالائی و وسطی علاقوں میں ہفتہ سے مون سون بارشوں کا آغاز ہوگیا ہے۔ اگلے ہفتے کے دوران مون سون بارشوں کی شدت میں اضافہ توقع ہے۔ مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ کشمیر و شمال مشرقی پنجاب میں داخل ہوچکی ہیں ،محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر کے ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈسلائیڈنگ کا اندیشہ ہے، اب تک سب سے زیادہ بارش حافظ آباد میں 63 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اگلے ہفتے سے بارشوں کی شدت میں تیزی آئےگی،کراچی سے متعلق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں 15 جولائی سے بارشیں متوقع ہیں ،محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں جڑواں شہرں میں موسم گرم اور مر طوب رہنے کے علاوہ آندھی اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کا امکان ہے، اس دوران چند مقامات پر موسلا دھار بارش کی بھی توقع ہے جبکہ ملک کے بیشتربالائی /وسطی اضلاع میں مطلع جزوی ابر آلود رہے گا۔ کشمیر،گلگت بلتستان ، بالائی ووسطی پنجاب اور خیبر پختو نخوا میں آندھی اور گرج چمک کےساتھ بارش کی توقع ہے۔ راولپنڈی میں ہفتہ کے روز پری مون سون کی پہلی بارش نے ہی راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی، اس کی ذیلی نجی کمپنی البائرا اور واسا راولپنڈی کے ”خدمت آپ کی دہلیز پر“ کا پول کھول دیا، نالوں کی صفائی کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کر دینے کے باوجود مری روڈ سمیت شہر کے اکثر نشیبی علاقے زیرآب رہے۔اکثر نالوں اور نالیوں کی بروقت اور تواتر سے صفائی نہ ہونے کے باعث ایک گھنٹے کی بارش سے جہاں نالہ لئی کی سطح 11فٹ تک بلند ہوئی وہیں اندرون شہر تمام برساتی نالے اور چھوٹی نالیاں بھی ابل پڑیں جس سے مری روڈ، تیلی محلہ‘ راول روڈ اور کری روڈ سمیت شہر کی اہم سڑکیں تالاب بنی رہیں جبکہ نشیبی علاقوں میں تین فٹ تک پانی بھر جانے سے لوگوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، نالہ لئی میں پانی کی سطح میں بتدریج اضافے پر واسا کو پری الرٹ جاری کرنا پڑا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلی بارش نے ہی دو ماہ سے واسا اور آر ڈبلیو ایم سی کی جانب سے مون سون کے دوران ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے نالوں کی صفائی کے حوالے سے بڑے بڑے دعوئوں کا پول کھول دیا ہے۔ نشیبی علاقوں میں ڈیڑھ سے دو فٹ تک پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو کر نقصان کا باعث بنا ۔ کمیٹی چوک، انڈر پاس، وارث خان، ناز سینما، کری روڈ اور راول روڈ سمیت شہر کی بیشتر سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیااور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت صفائی کرتے رہے، اسی طرح صادق آباد، جامع مسجد روڈ، ندیم کالونی، جاوید کالونی، ڈھوک کھبہ، ڈھوک رتہ، ڈھوک نجو، خیابان سرسید پیرودھائی اور آریہ محلہ سمیت متعدد نشیبی علاقوں کی گلیوں میں بھی پانی بھرا ہوا تھا، لوگوں کے مطابق شہر کے چھوٹے بڑے نالے تو درکنار رہائشی علاقوں میں واقع نالے اور نالیاں بھی کئی کئی روز تک صاف نہیں کی جاتیں جس سے گلیوں اور گھروں میں بدبو نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور جب بھی متعلقہ عملے یا سپروائزر کو شکایت کی جائے تو صرف تسلیاں ملتی ہیں۔
تازہ ترین