کابل،کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) افغانستان میں طالبان نے شمالی صوبوں میں 100 سے زائد اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے ، یہ اضلاع جو نائن الیون سے قبل بھی افغان طالبان کے مخالف شمالی اتحاد کے مضبوط گڑھ رہے ہیں۔طالبان ملک کے 250اضلاع اور 85فیصد رقبے پر قبضے کا دعویٰ کرچکے ہیں ۔
صوبہ بدخشاں کے تمام اضلاع طالبان کے کنٹرول میں ہیں جس میں ضلع فرخار بھی شامل ہے جو نائن الیون سے پہلے طالبان کے مخالف کمانڈر احمد شاہ مسعود کے زیر قیادت شمالی اتحاد کا مرکز تھا۔
مستند ذرائع کے مطابق طالبان نے فقط اسلام قلعہ کے تجارتی مرکز سے 30 لاکھ امریکی ڈالرز نقد اور تقریباً دو سو ملین کے تجارتی مواد اور وسائل پر قبضہ کیا ہے۔طالبان نے ہفتے کے روز کابل کے پڑوس میں واقع لغمان صوبے کے ایک ضلع پر بھی قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ وہ اہم سرحدی راہداری سے طالبان کا قبضہ چھڑانے کیلئے فوج بھجوانے کی تیاری کررہے ہیں ، افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان نے کہا کہ طالبان کو ان کی تازہ ترین پوزیشنز سے پیچھے ہٹانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔