پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ بچوں کو زبردستی امتحانات میں بٹھایا گیا جن سے ان کا کیرئیر خراب ہوگا، ہم نے 50 لاکھ بچوں کے نصاب مکمل ہونے تک امتحانات موخر کرنے کا کہا تھا، ہم نے ضمنی امتحانات کو سالانہ قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا مقصد نصاب کا مکمل ہونا اور طلبا کو فیل ہونے سے بچانا تھا، کسی نے یہ نہیں کہا کہ امتحان نہ لیے جائیں یا طلبہ امتحان نہیں دینا چاہتے۔
احسن اقبال نے کہا کہ کورونا صورتحال میں دو سال قبل بتایا تھا کہ تعلیم کے شعبے میں چیلنج ہوگا، حکومت نے دو سالوں میں سلیبس مکمل کروانے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی، سلیبس مکمل کروائے بغیر امتحانات طلبا سے زیادتی اور ظلم ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ لاکھوں طلبا کے مستقبل میں وزیر تعلیم کی انا حائل ہے، اشرافیہ کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ آپ زمینی حقائق سے لاتعلق ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ اپوزیشن امتحانات پر سیاست نہیں قومی ذمہ داری پوری کر رہی ہے۔