الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کا الیکشن کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
دورانِ سماعت الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نمائندے الطاف ابراہیم قریشی نے کہاکہ یہ دونوں ارکان مان چکے ہیں کہ ویڈیو میں ہم ہیں۔
ملیکہ بخاری نے کہا کہ علی حیدر گیلانی بھی مان چکے ہیں کہ ویڈیو میں وہ ہیں۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ درخواست گزار کہتے ہیں کہ الیکشن کے نتائج کے 60 دن کے بعد الیکشن کالعدم نہیں ہو سکتا۔
الطاف ابراہیم قریشی نے سوال کیا کہ اس کیس پر کوئی الیکشن ٹریبونل بنا ہے؟
وکیل حسن مان نے جواب دیا کہ شکست کھانے والے امیداور نے الیکشن ٹریبونل میں کوئی درخواست دائر نہیں کی۔
الطاف ابراہیم قریشی نے استفسار کیا کہ کیا آپ کے پاس کوئی اضافی شواہد ہیں؟
بیرسٹر علی ظفر نے جواب دیا کہ آپ ہمیں ایک دن کی مہلت دیں، ہم اضافی شواہد دے دیتے ہیں۔
وکیل حسن مان نے کہا کہ درخواست گزاروں کو بہت بار مہلت دی گئی۔
ملیکہ بخاری نے کہا کہ ہم نے ویڈیو کے ساتھ بہت شواہد جمع کرائے، اس کیس میں 60 دن کی مدت نہیں بنتی۔
الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ آپ فیصلہ کر لیں کہ آج یہ کیس سننا ہے کیونکہ اس کے بعد یہ بینچ نہیں رہے گا۔
وکیل حسن مان نے جواب دیا کہ ہم تیار ہیں، آپ یہ کیس آج سن لیں، ہمارا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔
بیرسٹر علی ظفر نے استدعا کی کہ آپ اگلی تاریخ دے دیں۔
الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ بینچ نے سب کو دیکھ کر چلنا ہے، اگر ایک طرف جذبات ہیں تو دوسری طرف بھی جذبات ہیں۔
یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے استدعا کی کہ ہماری مصروفیات ہیں، آپ ستمبر کی نئی تاریخ دے دیں۔
الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کا الیکشن کالعدم قرار دینے کی سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کر دی۔