• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ حکومت کراچی سرکلر ریلوے کیلئے 6 ارب روپے کی فراہمی پر پُرعزم

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت موجودہ کراچی سرکلر ریلوے کے مکمل آپریشن کے ترقیاتی کاموں کے لیے 6 ارب روپے کی فراہمی کے لیے پُرعزم ہے مگر انہوں نے اس گنجان آباد شہر میں جدید کے سی آر کے آغاز کے خواب کو پورا کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

یہ بات انہوں نے یہاں وزیراعلیٰ ہاؤس میں کے سی آر کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ، وزیر بلدیات ناصر شاہ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین، چیئرپرسن پی اینڈ ڈی شیریں ناریجو، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی، کمانڈر ایف ڈبلیو او بریگیڈیئر حفیظ عباسی، ایف ڈبلیو او کے بریگیڈیئر محمد یاسر الہٰی، پی ڈی کے سی آر امیر داؤد پوتا نے شرکت کی۔ چیئرمین پاکستان ریلوے حبیب الرحمٰن گیلانی نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ لوپ سیکشن پر ڈرگ کالونی / ڈرگ روڈ سے کراچی سٹی اسٹیشن تک موجودہ ٹریک کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا ہے اور اب تک اس میں 50 فیصد فزیکلی پیشرفت ہوئی ہے۔ سٹی اسٹیشن سے اورنگی اسٹیشن تک 14 کلومیٹر طویل ٹریک کی بحالی کا کام مکمل ہوچکا ہے اور اس پر 10 فروری 2021 سے روزانہ دو ٹرینیں چل رہی ہیں۔

واضح رہے کہ کے سی آر کا موجودہ سیٹ اپ 44 کلو میٹر طویل ہے جس میں 30 کلو میٹر لوپ اور 14 کلومیٹر مین لائن کی لمبائی ہے۔

ایف ڈبلیو او کو کے سی آر روٹ پر تین اسٹریکچرز اور بلندی پر 6.4 کلو میٹر اسٹریکچرز کی تعمیر 11.508 ارب روپے میں ہونا ہے جس میں صوبائی حکومت نے اپنے حصے کے 6 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ جب کام شروع کیا جائے گا تو وہ اپنی کمٹمنٹ کو پورا کریں گے۔ انہوں نے ریلوے حکام پر زور دیا کہ وہ اس منصوبے کے پی سی ون کی وفاقی حکومت سے منظوری حاصل کریں ۔ انہوں نے ریلوے حکام پر زور دیا کہ وہ کے آر سی روٹ پر باڑ لگانے کا کام بھی انجام دیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ موجودہ کے سی آر کی حمایت کرتے ہیں مگر کراچی کے لوگوں کو جدید کے سی آر کی فراہمی کے خواب کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے وہ کام کرتے رہیں گے۔

انہوں نے ریلوے حکام کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت موجودہ کے سی آر کو بہتر بنانے میں ریلوے حکام کی مدد کرے گی۔

تازہ ترین