وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی والا واقعہ ہماری تفتیش کے مطابق اغواء کا کیس نہیں ہے، داسو واقعے کی انویسٹی گیشن مکمل کر لی ہے، چائنیز ہم سے مطمئن ہیں۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ عمران خان اسرائیل اور بھارت کو ایک آنکھ نہیں بھاتے۔
انہوں نے کہا کہ ایک کیس کی بنیاد پر افغان سفیر کو نہیں جانا چاہیئے تھا، افغان سفیر کی بیٹی کا کیس حکومت لڑے گی، ہماری تفتیش میں یہ اغواء کا کیس نہیں ہے۔
شیخ رشید نے بتایا کہ افغان سفیر کی بیٹی نے 4 ٹیکسیاں بدلیں، کسی ٹیکسی میں کوئی آدمی نہیں بیٹھا، چاروں ٹیکسی مالکان تک پہنچے ہیں، پاکستان کے خلاف ہائبرڈ وار شروع ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ افغان سفیر خود تحقیقات کا حصہ بنیں، ہم نے افغان سفیر کی بیٹی کے واقعے کی ایف آئی آر خود درج کی، بیٹیاں سب کی برابر ہوتی ہیں۔
وزیرِ داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ مناسب ہوتا کہ افغان سفیر نہ جاتے، افغان سفیر کی بیٹی کا معاملہ پاکستان میں افغان امن کانفرنس سے چند دن قبل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، داسو واقعہ اسی سازش کی کڑی ہے کہ چین اور پاکستان کی درمیان غلط فہمی پیدا ہو۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے کشمیر کے لیے پوری دنیا میں اسٹینڈ لیا، ان کی قیادت میں یہ ملک آگے بڑھے گا، بحرانوں سے نکلے گا، آزاد کشمیر میں بلے کی حکومت بنے گی۔
انہوں نے بتایا کہ عید کے بعد ڈپلومیٹک انکلیو کو خاص سیکیورٹی زون بنانے لگے ہیں، پاکستانی افواج اور سول ادارے ہر طرح کے حالات کیلئے تیار ہیں۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ طالبان کے بارے میں فارن آفس بہتر بیان دے سکتا ہے، افغان بارڈر پر 90 فیصد فینسنگ ہو چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کا معاملہ افغانوں کا ہے، اپنا مسئلہ وہ خود حل کریں، افغانستان کا اندرونی مسئلہ افغانستان کے لوگ جانیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے پریس کانفرنس میں یہ بھی بتایا ہے کہ جعلی شناختی کارڈ کے معاملے پر 19 لوگوں کو شوکاز نوٹس دیا، 7 کو گرفتار کیا۔