• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دینک بھاسکر میڈیا گروپ کے دفاتر پر انکم ٹیکس ٹیم کے چھاپے

نئی دہلی (کے پی آئی )بھارت کی معروف میڈیا کمپنی دینک بھاسکر گروپ کے دفاتر پر انکم ٹیکس نے چھاپے مارے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق چھاپے ٹیکس چوری کے کیسوں کی تحقیقات کیلئے مارے گئے ہیں۔جس کے تحت آئی ٹی شعبے کی ٹیم نے دہلی، گجرات، مدھیہ پردیش، ممبئی اور راجستھان میں موجود دینک بھاسکر گروپ کے دفاتر اور مالکان کے گھروں میں چھاپے مارے ہیں۔ اس گروپ کے اخبار نے کورونا کی دوسری لہر کے دوران گنگا میں لاشوں کے تیرتے ہوئے جیسے بہت سارے معاملات پر مضامین لکھے تھے۔ آئی ٹی کی جانب سے یہ اطلاع فراہم نہیں کی گئی ہے کہ کن کن دفاتر میں ریڈ کیا گیا ہے۔،کانگریس کے قومی ترجمان رندیپ سورجے والا نے ٹوئٹ کیا کہ ریڈ جیوی جی، پریس کی آزادی پر بزدلانہ حملہ! آپ ریڈ راج کے ذریعہ جمہوریت کی آواز کو نہیں دبا سکتے ہیں۔ راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت نے ٹویٹ کرکے لکھا ہے کہ دینک بھاسکر اخبار اور بھارت سماچار نیوز چینل کے دفاتر پر انکم ٹیکس کا چھاپہ میڈیا کو دبانے کی کوشش ہے۔کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بدقسمتی ہے کہ حکومت نے اپنی پالیسیوں کے خلاف خبر شائع کرنے پر ہندی روزنامہ کے متعدد دفاتر پر چھاپے مارے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اخبار نے کورونا کی دوسری لہر کے دوران گنگا میں لاشوں کے تیرتے ہوئے جیسے بہت سارے معاملات پر مضامین لکھے تھے۔ یہ ایک ایسی اندوہناک عکاسی تھی کہ یہاں تک کہ غیر ملکی اخبارات جیسے نیو یارک ٹائمز نے بھی یہ خبر شائع کی تھی۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح کچھ دن پہلے اتر پردیش میں ایک چینل کے دفتر میں بھی انکم ٹیکس کے حوالے سے چھاپے مارے گئے تھے۔ یہ چینل بھی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھا رہا تھا اور اس کی آواز دبانے کے لئے اس کے دفاتر میں چھاپے ماری کی گئی۔

تازہ ترین