پشاور(نمائندہ جنگ) جمعیت علمائے اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان نے کشمیری فروشی کے ہمارے دعوؤں پہ مہر ثبت کر دی ہے آزاد کشمیر کی جداگانہ حیثیت ختم کرنے کیلئے ریفرنڈم کرانے کی بات اقوام متحدہ کی تاریخی قرار دادوں و مؤقف سے کھلا انحراف ہے ، ،کشمیر فروش سلیکٹیڈ حکمرانوں نے کشمیر سے متعلق بیان دیکر کشمیر فروشی کا اعتراف کرلیا ہے ،آزاد کشمیر کے انتخابات میں اگر 25 جولائی 2018 کی تاریخ دہرائی گئی تو اسکے بھیانک نتائج نکلیں گے۔، پارٹی عہدیداروں اور ارکان اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزاد کشمیر کی جداگانہ حیثیت ختم کرنے کیلئے ریفرنڈم کرانے کی بات اقوام متحدہ کی تاریخی قرار دادوں و مؤقف سے کھلا انحراف اور اسی سات نکاتی ایجنڈے کا حصہ ہے جس کی شروعات سابق فوجی ڈکٹیٹر جنرل مشرف نے اپنے دور میں کی تھی، گلگت بلستان اور 85 ہزار مربع کلومیٹر کے علاقے و آبادی کو چھوڑ کر صرف آزاد کشمیر میں ریفرینڈم کرانا جدوجہد آزادی کشمیر کے ساتھ غداری ہے ہم مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف اقوام متحدہ کے حق استصواب رائے سے چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ مودی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرکے 350/35A لگائے تو وہ کشمیریوں کا قاتل کہلاتا ہے اور اگر عمران خان آزاد کشمیر کے حوالے سے پاکستان اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور مؤقف سے بغاوت کرتے ہوئے اسکو علیحدہ صوبہ بنانے اور اسکی جداگانہ حیثیت ختم کرکے اسے پاکستان میں شامل کرنے کیلئے ریفرنڈم کرانے کا اعلان کریں تو وہ کشمیر فروش نہیں تو اور کیا ہے؟انہوں نے کہا کہ ثابت ہوگیا ہے کہ پراجیکٹ کے ڈائریکٹرز عمران خان کو پاکستان میں اسکی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں میں تبدیلی لانے کیلئے لائے ہیں لیکن ہم کسی بھی صورت عمرانی ایجنڈے کی تکمیل نہیں ہونے دیں گے۔