راولپنڈی ( اپنے رپورٹر سے)راولپنڈی میں غیر قانونی و خلاف نقشہ تعمیرات کی بھر مار ہوگئی ہے اور صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ محکمانہ طور پر ایک شعبہ غلط کاموں کی نشاندہی بھی کررہا ہے لیکن دوسرا شعبہ اس پر ایکشن لینے کو تیار نہیں ہے۔تاجر سراپا شکایت ہیں لیکن انتظامیہ کو کوئی پرواہ نہیں۔سماجی تنظیمیں غلط کاموں کی نشاندہی کررہی ہیں۔لیکن کوئی سرکاری ادارہ نوٹس لینے کو تیار نہیں۔کرپشن اور غیرقانونی کام فیشن بن گئے ہیں۔عدالتوں کے ایکشن لینے کے باوجود کسی کرپٹ افسر کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی نہ ہی شہر میں غیر قانونی تعمیرات رک سکیں ہیں۔آنکھیں بند کرنے کے عوض ملنے والے معاوضہ کیلئے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جارہا ہے۔لیکن کوئی بھی انتظامی افسر اس لوٹ مار کے آگے بند باندھنے کیلئے تیار نہیں۔عوامی و شہری بہتری کیلئے روزانہ گھنٹوں اجلاس کرنے والے افسران چند منٹ نکال کر شہر کا دورہ ہی کرلیا کریں تو ان کو اندازہ ہو کہ وہ جو پالیسیاں ایئر کنڈیشن کمروں میں بیٹھ کر بناتے ہیں ان کا حشرسیاسی سرپرستی میں کرپٹ افسران کیا کرتے ہیں۔ایک وقت تھا کہ لوگ جزوی نقشہ پاس کراکر اضافی تعمیرات کرتے تھے۔اب حال یہ ہے کہ مافیا نہ تو کمرشلائزیشن کراتی ہے اور نہ ہی نقشہ پاس کرانے کا تردد کرتی ہے۔اور دن رات ایک کرکے تعمیرات میں لگی ہے۔ انفورسمنٹ کے شعبہ کو عوامی یا متعلقہ نشاندہی کرنے والے شعبہ سے شکایت بھی آئے تو آنکھیں کھولنے کی کوشش نہیں کی جارہی ہے۔جس کے باعث خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا جارہا ہے۔سکستھ روڈ پر ایک چار کنال کے پلاٹ پر کمرشل فیس ادا ئیگی اور نقشہ پاس کرانے کے بغیر تعمیرات ہوررہی ہیں۔مری روڈ سے ملحقہ اصغر مال روڈ پر پلازہ زیر تعمیر ہے۔ڈھوک حسو میں چار پانچ غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں ۔جن کی باقاعدہ نشاندہی ٹی ایم اے راول ٹائون کے بلڈنگ کے شعبہ نے کی لیکن انفورسمنٹ والوں نے کوئی ایکشن لینے کی کوشش نہیں کی۔تیلی محلہ میں ایک ایسا پلازہ کھڑاہے۔جس کے بارے میں خود انفورسمنٹ والوں کا کہنا ہے کہ بلڈنگ کسی بھی وقت منہدم ہوسکتی ہے۔پہلے عدالت عالیہ سے حکم امتناعی کی آڑ میں کوئی کارروائی نہ کی گئی لیکن اب حکم امتناعی ختم ہوئے بھی کئی ماہ ہوگئے ہیں۔لیکن ٹی ایم اے نے ایکشن تو دور کی بات جاکر موقع کا معائینہ کرنا بھی پسند نہیں کیا۔ایک سماجی تنظیم الاخوت نےصادق آباد چوک میں بلڈنگ پلان کی منظوری کے بغیر کئی منزلہ پلازہ کی تعمیر کے خلاف آواز بلند کی لیکن کوئی ٹس سے مس نہیں ہوا۔مرکزی انجمن تاجران الخدمت گروپ باڑہ مارکیٹ کے صدر شیخ محمد صادق،جنرل سیکرٹری محمد اکبر اور دیگر نےتحریری طور پر راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زریعے کمشنر راولپنڈی ڈویژن سے باڑہ مارکیٹ اوراس سے ملحقہ مارکیٹوں میں پارکنگ اور تجاوزات کی آڑ میں روزانہ پانچ سے سات لاکھ روپے بھتہ وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا لیکن وہ شکایت فائل بن کر سرکاری دفاتر میں گھوم رہی ہے لیکن کسی نے کسی کے خلاف کوئی ایکشن لینے کی زحمت نہیں کی۔جس کا نتیجہ ہے کہ نہ صرف غیر قانونی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں بلکہ جو قاعدے قانون کے مطابق کام کرنا چاہتے ہیں ان کی بھی حوصلہ شکنی ہورہی ہے۔جس کے زمہ دار صرف اور صرف اعلی افسران ہیں۔جو جتنی توجہ اپنے پروٹوکول پر دیتے ہیں اس کا چوتھا حصہ بھی شہر کی بہتری کیلئے وقف کردیں تو تمام سنگین مسائل حل ہوسکتے ہیں۔