ذائقے میں کڑوی مگر مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرنے والی جڑی بوٹی ’پنیر بوٹی‘ کے استعمال کے بے شمار فوائد ہیں، اس میں موجود طاقت ور قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ ہی اسے متعدد بیماریوں کی بہترین دوا بناتے ہیں، پنیر بوٹی کا روزانہ کی بنیاد پر اگر استعمال کر لیا جائے تو بہت سی شکایات سے دائمی طور پر چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین جڑی بوٹیوں کی جانب سے پنیر بوٹی کو اس کی افادیت اور صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہونے کے سبب ’ تخم حیات ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
پنیر بوٹی کو پنیر ڈوڈی بھی کہا جاتا ہے، پنسار کی دکان سے با آسانی مناسب قمیت میں حاصل کی جانے والی پنیر بوٹی شوگر، وزن میں کمی، رنگ صاف کرنے، پیٹ، جسم اور جوڑوں کے درد وغیرہ میں بے حد مفید ثابت ہوتی ہے۔
پنیر بوٹی کے فوائد:
پنیر بوٹی کے استعمال سے صحت پر حاصل ہونے والے اثرات کو سائنس بھی تسلیم کر چکی ہے، یہ جڑی بوٹی شوگر کے مریضوں کے لیے بے حد مددگار ثابت ہوتی ہے، یہ انسولین کی قدرتی افزائش میں کردار ادا کرتی ہے، معدے کو طاقت بخشتی ہے، اپھار میں کمی لاتی ہے، بد ہضمی، تیزابیت اور پیٹ کے درد کا خاتمہ کرتی ہے، جِلدی امراض یعنی کیل، مہاسے، جھائیاں دور کرتی ہے، ہیپاٹائٹس سے بچاؤ اور اس کے علاج کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے، بڑھے ہوئے بلڈ کولیسٹرول اور موٹاپے میں کمی لاتی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اگر اس جڑی بوٹی کو پیس کر کیپسول کی صورت میں کھایا جائے تو اس کے زیادہ فوائد سامنے آتے ہیں جبکہ اسے زیادہ تر دیسی طریقے سے پانی میں بھگو کر پیا جاتا ہے۔
پنیر بوٹی استعمال کرنے کا طریقہ :
ایک گلاس پانی میں 12 دانے پنیر بوٹی کے بھگو دیں اور رات بھر کے لیے گلاس کو ڈھانپ کر چھوڑ دیں۔
پنیر بوٹی کے اس پانی کو نتھار کر صبح نہار منہ پی لیں۔
بہترین نتائج حاصل کرنے کے لیے اس نسخے کو کم از کم 3 ماہ تک جاری رکھیں۔
تخم حیات کا استعمال کن افراد کے لیے منع ہے :
ماہرین جڑی بوٹیوں کے مطابق پنیر بوٹی صحت پر بے شمار فوائد کی حامل ہے مگر اس کا استعمال ہر کسی کے لیے یکسر مفید ثابت نہیں ہوتا۔
ماہرین کی جانب سے ٹی بی مریضوں، نمونیا کے شکار افراد، نزلہ، زکام اور کھانسی سے متاثر افراد اور سینے میں انفیکشن کی شکایت رکھنے والے افراد کے لیے ممنوع قرار دیا جاتا ہے۔