کئی بھارتی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے والی بالی ووڈ اداکارہ اور سینئر اداکار دھرمیندر کی بیٹی ایشا دیول نے انکشاف کیا ہے کہ اُن کے والد اُن کے بالی ووڈ میں کام کرنے کے بالکل حق میں نہیں تھے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایشا دیول نے اپنے ایک انٹرویو میں مردوں کی خواتین کے حوالے سے سوچ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’جو مرد خواتین پر سختی کرتے ہیں وہ دراصل اُن کی حفاظت کررہے ہوتے ہیں۔‘
ایشا دیول نے کہا کہ ’میں اگر اپنے والد کی بات کروں تو وہ خواتین کے معاملے میں بہت حساس ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ خواتین ہر طرح سے محفوظ رہیں اور اسی وجہ سے وہ میرے بالی ووڈ میں کام کرنے کے خلاف تھے۔‘
اُنہوں نے کہا کہ ’میرے والد نہیں چاہتے تھے کہ میں اپنے کیرئیر میں خود کو غیرمحفوظ سمجھوں، اسی لیے اُنہوں نے بالی ووڈ میں میرے ڈیبیو پر خاصی خوشی کا اظہار نہیں کیا تھا۔‘
دوسری جانب دھرمیندر کی اہلیہ اور ایشا دیول کی والدہ ہیما مالنی نے بھی ایک بار انکشاف کیا تھا کہ ’دھرمیندر ایشا کے فلمی صنعت میں آنے کے سخت مخالف تھے۔‘
ہیما مالنی نے کہا تھا کہ’ایشا کھیلوں اور رقص جیسی غیر نصابی سرگرمیوں میں دلچسپی لیتی ہیں جبکہ دھرمیندر کو اپنی بیٹی کا ناچنا یا بالی ووڈ میں قدم رکھنا پسند نہیں تھا اور انہیں اس پر اعتراض ہے۔‘
واضح رہے کہ ہیما مالنی اور دھرمیندر 1970 کی دہائی میں اسکرین پر بالی وڈ کی سب سے مشہور جوڑی تھی اور انہوں نے متعدد کامیاب فلموں میں ایک ساتھ کام کیا جس میں شعلے، سیتا اور گیتا، دل لگی اور ڈریم گرل شامل ہیں۔
1975 میں فلم شعلے میں دھرمیندر کے مدِ مقابل کام کرتے ہوئے ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہونے والی یہ جوڑی 1980میں شادی کے بندھن میں بندھ گئی۔