اسلام آباد ،راولپنڈی( نمائندگان جنگ، ایجنسیاں ) اسلام آباد میں بادل پھٹنے سے تباہی مچ گئی،ای الیون میں 2گھنٹوں میں 330 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی،گھروں میں پانی داخل ہونے سے ماں بیٹاجاں بحق ہوگئے ،کچھ علاقوں میں سڑکیں اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے،متعدد گاڑیاں سیلابی ریلوں میں بہہ گئیں جبکہ درجنوں کو نقصان پہنچا ، 330ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی، گھرکی بیسمنٹ میں پانی داخل ہونے سے ماں بیٹاجاں بحق،نالہ لئی کی سطح 21فٹ تک بلند ، فوج طلب کرلی گئی،سری نگرہائی وے پربھی ایک فٹ سے اونچاپانی بہہ رہاتھا،گھروں میں پانی داخل ہو نے سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے، راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونےپر سپل ویز کھول دیئے گئے ،نالہ لئی میں بھی طغیانی آنےسےپانی کی سطح 21 فٹ تک بلند ہوگئی ، دفعہ 144نافذ کر دیا گیا ،وزیراعلیٰ پنجاب نے متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا،ضلعی انتظامیہ اسلام آباد نے دعویٰ کیا کہ کلائوڈ برسٹ ہونے سے شدید بارشیں ہوئی جبکہ محکمہ موسمیات نے میں کلائوڈ برسٹ کی تردید کی ہے، تفصیلات کے مطابق راولپنڈی اسلام آبادمیں بارش نے تباہی مچادی ،نشیبی علاقے زیرآب آگئے،کئی گاڑیاں سیلابی پانی میں بہہ گئیں، موسلادھار بارش سے سب سے زیادہ اسلام آباد کا علاقہ سیکٹر ایـ11 متاثر ہوا جہاں پانی گھروں میں داخل ہوگیا اور پانی کے ریلے میں بہہ کر درجنوں گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ ایـ11 کے ایک گھر کی بیسمنٹ میں رہائش پذیر ماں بیٹا پانی بھر جانے کے سبب جاں بحق ہوگئے۔ اہل خانہ کے مطابق نالے کا پانی گھر میں داخل ہونے سے 4 بچے اور ماں ڈوب گئے تھے، انتظامیہ نے 3 بچوں کو بچا لیا ، ایک بچہ اور ماں ڈوب کر جاں بحق ہوئے۔ادھر اسلام آباد سے بڑا پانی کا ریلا راولپنڈی داخل ہوا جس کے باعث گوالمنڈی اور نشیبی علاقوں میں خطرے کے سائرن بجا دیئے گئے اور امدادی ٹیموں کو بھی طلب کر لیا گیا۔فلڈ کنٹرول روم کے مطابق نالہ لئی میں پانی کی سطح بلندہوئی ، صورتحال کے پیشِ نظر پاک فوج اور اداروں کے اہلکاروں کو طلب کرلیا گیا ،ادھرآئی ایس پی آرکاکہناہےکہ فوج کے دستے بچائو اور امدادی کاموں میں سول انتظامیہ کی مدد میں مصروف رہے ۔اعلامیہ کے مطابق سیلاب کی کسی بھی صورتِ حال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ادھر محکمہ موسمیات نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ 26 جولائی کو موسم کی صورتحال کے حوالے سے پیش گوئی جاری کی جاچکی تھی یہ شدید بارش تھی جسے کلاؤڈ برسٹ نہیں کہا جاسکتا۔