قومی اسمبلی اجلاس میں حکومتی ارکان آمنے سامنے آگئے، اجلاس کے دوران تلخ کلامی شدت اختیار کرگئی۔
اسمبلی اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے ایم این اے عبدالشکور شاد اور وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی علی نواز اعوان آپس میں الجھ پڑے۔
ایوان میں پی ٹی آئی کے دونوں ارکان اسمبلی ایک دوسرے کو للکارتے رہے، معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچتے پہنچتے رہ گیا۔
علی نواز اعوان نے ایوان نے بولنے کا موقع نہ ملنے پر کراچی سے منتخب رکن اسمبلی عبدالشکور شاد سے الجھ پڑے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نے کہا کہ ہمیں بولنے کا موقع ہی نہیں دیا جاتا جبکہ کراچی سے ایک ہی مسئلے پر 3،3 لوگ بولنا شروع کردیتے ہیں۔
علی نواز اعوان غصے میں کراچی سے منتخب تحریک انصاف کے رکن شکور شاد کے قریب آئے اور کہا کہ کراچی کے ارکان ایوان میں بولنے لگ جاتے ہیں اور دوسروں کو موقع نہیں ملتا، تین روز بعد تو اجلاس میں آئے ہو۔
اس پر عبدالشکور شاد نے علی نواز اعوان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم روز ایوان میں آتے ہیں، میرے ساتھ بدمعاشی نہ کرو، نہیں تو بدمعاشی نکال دوں گا۔
اس دوران جب عبدالشکور شاد بہت ہی زیادہ غصے میں نظر آئے تو علی نواز اعوان ایوان سے نکل گئے۔
اسی دوران جی ڈی اے کی رکن سائرہ بانو ڈپٹی اسپیکر کے ڈائس کے سامنے احتجاج کرتی نظر آئیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے 2 دن کے لیے اجلاس کیوں ملتوی کیا، سندھ سے یہاں اجلاس میں شرکت کے لیے آئے ہیں اب دو دن تک کیا کریں۔