کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا آرڈیننس وزیراعظم کو دیدیا،کشمیر کاز پر کسی صورت میں سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اور یہی گلگت بلتسان کے لوگ بھی سوچ رکھتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔
فروغ نسیم نے کہا کہ جب یہ فیصلہ لیا گیا کہ گلگت بلتستان کو صوبائی اسٹیٹس دینا چاہیے اس پر ڈھائی تین سال بات ہو تی رہی کیوں کہ یہ بہت حساس معاملہ ہے اس میں یونائیٹڈ نیشن کے سیکورٹی قرارداد ہیں۔
گلگت بلتستان کے لیے پورے عالمی قانون کو دیکھا گیا ان تمام بحث کے بعد آئین، قانون سازی وغیرہ وزیراعظم نے کہا یہ جلدی کرنا ہے اب سارا کا سارا ڈرافٹ ہم نے جمع کرادیا ہے وزیراعظم کو ، منگل کو وزیراعظم نے کیبنٹ میں کہا کہ اسٹیک ہولڈر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان ، اور کشمیر وغیرہ ان سب سے یہ چیز شیئر کریں۔
ڈرافٹ بھی دیں گے سب کو تفصیلات بعد میں شیئر کریں گے ، نیشنل اسمبلی سینیٹ اور وہاں کی جو بھی صوبائی حکومت ہونی ہے اس کے اندر کتنے کتنے گلگت بلتستان کے نمائندے ہوں گے پھر اس میں سے براہ راست الیکشن سے کون آئے گا ریزرو سیٹ ہوں گی، قومی اسمبلی میں گلگت بلتستان کی نمائندگی ہوگی سینیٹ میں ہوگی اور اسی طرح پاکستان کی این سی ایوارڈ کا حصہ بنیں گے۔
اس میں کیا تناسب ہوگا الیکشن کمیشن کے لیے کیا ہوگا عدالتی نظام کیا ہوگا پھر عالمی قوانین کو آپ نے دیکھنا ہے کیوں کہ کشمیر کاز پر کسی صورت میں سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اور یہی گلگت بلتسان کے لوگ بھی سوچ رکھتے ہیں اور یہی کہتے ہیں۔ یہ ٹو تھرڈ میجورٹی سے کیا جائے گا اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے اپوزیشن کی اگر اس پر بھی سیاست ہوگی تو اللہ ہی حافظ ہے۔
ہماری رائے یہ ہے کہ ڈائریکٹ الیکشن بھی ہوگا اور کچھ ریزرو سیٹیں بھی ہونی چاہئیں ان تمام چیزوں پر سیرحاصل گفتگو باقی ہے اسٹیک ہولڈر کے ساتھ جو کہ گلگت بلتستان والے ہیں اور اس کے بعد گورنمنٹ اپوزیشن کے ساتھ بھی اس پر گفتگو ہوگی اور کوشش یہی ہوگی کہ اتفاق رائے کے ساتھ معاملات طے پائیں۔
آزاد کشمیر کا اپنا ایک عبوری آئین تھا اور یہاں پر جی بی آرڈر کے تحت چلتا رہا اور اب اس کو ایک صوبائی آئینی اسٹیٹس ملنے جارہا ہے یہ سارا کا سارا اقوام متحدہ کے قرارداد کے مطابق ہے اس کے برعکس انڈیا نے تو حصہ بنا لیا اور وہاں کی اسمبلی بھی موجود نہیں تھی انڈیا جو پانچ اگست کو کیا یہ خلاف ورزی ہے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی اقوام متحدہ کو سینکشن لگانی چاہیے انڈیا کے خلاف اور انڈیا کو اس کو ریورس کرنا چاہیے۔
گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کے لیے وہاں کی اسمبلی سے ہے ڈیمانڈ اور ایک قرارداد پاس ہونا کافی ہے یا اس پر ریفرنڈم بھی ہوسکتا ہے اس کے جواب میں وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ وہاں تمام سیاسی پارٹیوں نے لکھ کر دیا ہے اور باقاعدہ سائن کر کے دیا اور یہ ڈیمانڈ ہے صرف اسمبلی کی نہیں ہے وہاں کے لوگوں سے ملیں تو آپ کو یہ چیز محسوس ہوجاتی ہے۔
اٹھارہویں ترمیم میں کچھ اچھی چیزیں بھی ہیں کچھ بالکل غلط بھی ہیں اس پر نظر ثانی ہونی چاہیے یہ کہنا اٹھارہویں ترمیم پر بات نہیں ہوسکتی مناسب نہیں ہے۔جب بھی وزیراعظم سے ملتا ہوں کراچی کے حوالے سے بات ہوتی ہے۔ کراچی کا سادہ سا حل یہ ہے کہ جب تک سندھ گورنمنٹ اپنی کرپٹ گورنمنٹ چلاتی رہے گی مشکل ہے۔
گورنر راج کا مسئلہ یہ ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد اس کا دورانیہ زیادہ نہیں ہوتا الیکشن دو سال کے بعد ہیں اب گورنر راج شاید حل نہ ہو ۔ اب پی ٹی آئی ایم کیو ایم کو بھرپور الیکشن کی تیاری کرنی چاہیے اندرون سندھ سے سیٹیں نکالی جائیں۔