تہران (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) ایران کے نو منتخب صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ میں اپنےعہدے کا حلف اٹھالیا ، اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ امریکی پابندیوں کے خاتمے کیلئے کسی بھی طرح کے سفارتی اقدامات کی حمایت کریں گے تاہم دبائو کے سامنے نہیں جھکیں گے ،امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ اگر صدررئیسی پابندیوں کا خاتمہ چاہتے ہیں تو ایران جلد سے جلد مذاکرات شروع کرے، ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں عراقی صدر برہم صالح ، افغان صدر اشرف غنی،حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ، پاکستانی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ، یورپ کے جوہری مذاکرات کار انرق مورا، روسی پارلیمنٹ ڈوما کے اسپیکر ویچسلاو والودین، آرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پاشینیان، حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم، سربیا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ایویسا ڈاچیچ، الجزائر کے وزیر اعظم ایمن بن عبدالرحمان کے نام شامل ہیں ۔ایرانی میڈیا کے مطابق تقریب میں 80کے قریب غیر ملکی شخصیات نے شرکت کی ۔ اپنے خطاب میں رئیسی نے کہا کہ میں 8کروڑ سے زائد لوگوںکا خادم ہوں ، ان کا کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ قومی ہم آہنگی کا مظہرہوگی ۔ دریں اثناء عراقی صدر برہم صالح نے ایران کے نو منتخب صدر سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر صدر مملکت نے عراقی صدر کو مخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران، ایک مضبوط اور طاقتور عراق کا خواہاں ہے۔ ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران نے عراق کی ارضی سالمیت اور امن و استحکام کے لئے شہید قاسم سلیمانی جیسے اپنی عزیز ترین شخصیات کا خون دینے سے بھی دریغ نہیں کیا ہے۔ اسکے علاوہ صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی سے افغانستان کے صدر، آرمینیا اور الجزائر کے وزرائے اعظم اور آذربائیجان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی ملاقات کر کے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔