• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چمن سرحد پھر بند، اسپن بولدک کے شیڈو طالبان گورنر کا آمدورفت کیلئے فنگر پرنٹس اور ویزے کی پاکستانی شرائط ماننے سے انکار، پاکستان کا شناخت پر اصرار

چمن سرحد پھر بند


اسلام آباد،کابل،اقوام متحدہ، لندن (جنگ نیوز،اے ایف پی، خبرایجنسیاں، مانیٹرنگ نیوز) چمن سرحد پھر بند ،اسپن بولدک کے شیڈو طالبان گورنر کا آمدورفت کیلئے فنگر پرنٹس اور ویزے کی پاکستانی شرائط ماننے سے انکار، پاکستان کا شناخت پر اصرار،وزیراعظم، آرمی چیف کی کورہیڈکوارٹرز پشاور آمد، افغان سیکورٹی صورتحال پر غور، موثر سرحدی کنٹرول، داخلی سلامتی اور باڑ کے متبادل منصوبے پر اظہار اطمینان، دوسری جانب طالبان نے صوبہ نیمروز کے دارالحکومت پر قبضہ کرلیا، کابل میں افغان حکومت کا ترجمان قتل، سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں امن تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا، افغان ایلچی کاکہناہےکہ شہروں پر طالبان حملے بند ہونا چاہئیں، ادھروسط ایشیائی رہنماؤں نے افغان انتشار پر اظہار تشویش کیا جبکہ برطانیہ نے طالبان کے خطرے کے پیش نظر افغان صحافیوں کو پناہ گاہ فراہم کرنے کااعلان کیاہے۔تفصیلات کےمطابق افغان طالبان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن بارڈر کراسنگ بند کردی،سکیورٹی حکام کے مطابق افغان طالبان نے پاک افغان بارڈرباب دوستی ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بندکردی جبکہ پاکستان نے بھی افغانستان کیلئے باب دوستی سے ہرقسم کی آمدورفت معطل کردی ہے، افغان طالبان کا کہنا ہے کہ سرحد بندش کا فیصلہ صوبے قندھار میں طالبان شیڈو گورنر مولوی حاجی وفا نےکیا۔یہاں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سرحد کی یہ بندش طالبان کے شیڈو گورنر کی جانب سے ہے، انہوں نے کورونا سرٹیفکیٹ، ویزے اور بائیو میٹرک کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کا افغانستان کے اندرونی معاملات میں عمل دخل نہیں، پاکستان اپنی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا، افغانستان بھی اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔ادھروزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کور ہیڈ کوارٹرز پشاور کا دورہ کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گورنر اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بھی دورے کے دوران وزیر اعظم کے ہمراہ تھے، وزیراعظم عمران خان نے یادگار شہداء پر پھول رکھے، دورے میں وزیراعظم کو موجودہ سکیورٹی صورتحال، جاری استحکام آپریشنز، افغان سرحد پر باڑ اور اسکے متبادل منصوبے اور نئے قبائلی اضلاع میں سماجی و معاشی ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی، وزیراعظم کو پاک افغان سرحد پر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے منصوبوں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔وزیر اعظم نے بارڈر منیجمنٹ اور داخلی سکیورٹی کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق وزیر اعظم نے نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سماجی و معاشی ترقی کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی پر سکیورٹی فورسز کی تعریف کی اور کورونا وباء کے دوران ضلعی انتظامیہ کی مدد پر فارمیشن کی خدمات کو بھی سراہا۔دوسری جانب افغانستان کے جنوب مغربی صوبے نیمروز کے مقامی حکام کاکہناہےکہ طالبان نے صوبائی دارالحکومت زرنج پر قبضہ کر لیا ہے،حالیہ برسوں میں یہ افغانستان کے کسی صوبے کا پہلا دارالحکومت ہے جس پر طالبان قابض ہوگئے ہیں، جمعے کو کئی مقامی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ زرنج پر طالبان نے قبضہ کر لیا ہے۔ایران کے ساتھ سرحد کے قریب واقع زرنج ایک اہم تجارتی شہر ہے، اس کے ارد گرد کے اضلاع پر قابض ہونے کے بعد طالبان اس شہر پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے مسلسل حملے کر رہے تھے،نیمروز کی نائب گورنر گل خیرزاد نےغیرملکی خبررساںادارے کو بتایا کہ زرنج ’مزاحمت کے بغیر‘ طالبان کے قبضے میں چلا گیا ،ان سمیت دیگر حکام نے مرکزی حکومت کی جانب سے اضافی نفری نہ بھیجنے کی شکایت کی ہے،گل خیرزاد نے کہا کہ ’شہر کو کچھ عرصے سے خطرہ تھا لیکن مرکزی حکومت میں سے کسی نے بھی ہماری بات نہیں سنی،اس سے پہلے نیمروز پولیس کے ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ حکومت کی جانب سے اضافی نفری نہیں بھیجی گئی جس کی وجہ سے طالبان شہر پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔تازہ اطلاعات کے مطابق طالبان نے شہر کے ائیرپورٹ پر بھی قبضہ کر لیا ہے، سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی تصاویر میں لوگوں کو سرکاری عمارتوں میں لوٹ مار کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔طالبان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں فتح کا دعویٰ کیا ہے،غیرملکی خبررساںادارے سےبات کرتے ہوئے ایک طالبان کمانڈر نے کہا کہ’’یہ آغاز ہے اور دیکھیے گا کہ کس طرح دوسرے صوبے بھی جلد ہی ہمارے قبضے میں ہوں گے۔‘‘

تازہ ترین