• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

یوم آزادی پر ملک کی سب سے بڑی پریمئر فٹبال لیگ کا آغاز

تمام تر مشکلات اور پریشانیوں کے باوجود پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے فٹ بال کی سرگرمیوں کو آگے بڑھاتے ہوئے قومی فٹ بال کے سے بڑے ایونٹ پاکستان پریمیئر لیگ کے 13 ویں ایڈیشن کا 14 اگست سے آغاز کا اعلان کردیا ہے۔ پی ایف ایف کیلنڈر کا یہ دوسرا ایونٹ ہوگا۔ دفاعی چیمپیئن خان ریسرچ لیبارٹریز (کے آر ایل) راولپنڈی کی ٹیم چھٹی بار ٹائٹل کے حصول کیلئے فیورٹ ہے۔ لیگ کا پہلا رائونڈ ملتان میں ہوگا جس کے بعد راولپنڈی، کوئٹہ اور کراچی میں میچز کھیلے جائیں گے۔ پی ایف ایف کے صدر انجینئر سید اشفاق حسین شاہ کی اجازت کے بعد پریمیئر فٹ بال لیگ کے انعقاد کی باقاعدہ منظوری دی گئی ۔ 

لیگ میں ملک کی ٹاپ بارہ ٹیموں نے شرکت کی تصدیق کردی ہے جن میں خان ریسرچ لیبارٹریز (کے آر ایل)، پاکستان آرمی، سوئی سدرن گیس کمپنی، پاکستان ایئر فورس، پی سی سی اے، مسلم کلب، پاکستان نیوی، پاکستان واپڈا، سوئی نادرن گیس پائپ لائنز، بلوچ کلب کوئٹہ، کراچی یونائیٹڈ، اور ہما کلب اسلام آباد شامل ہیں۔ 

بلوچ۔کلب کوئٹہ، کراچی یونائیٹڈ اور ہما کلب اسلام آباد کی ٹیموں نے گزشتہ سال پی پی ایل کیلئے کوالیفائی کیا تھا۔ سیکریٹری فیڈریشن نوید اکرم کے مطابق لیگ کے ڈراز اور ٹیکنیکل ریگولیشن کا اعلان کردیا گیا ، ملک کے سب سے بڑے ایونٹ کو یادگار اور اعلیٰ پیمانے پر منعقد کرانے کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ پاکستان پریمیئر لیگ کا 12واں ایڈیشن 25 ستمبر 2018 تا 13 جنوری 2019 ملتان، کوئٹہ اور کراچی میں کھیلا گیا جس میں 16 ٹیموں کو شامل ڈراز کیا گیا تھا۔ 

اشرف شوگر ملز اور پی آئی اے کی ٹیمیں عین وقت پر ایونٹ سے دستبردار ہوگئیں تھیں جس کی وجہ سے14 ٹیموں کو ایونٹ کا حصہ بنایا گیا تھا۔ 182میچوں پر مشتمل لیگ کا اختتامی میچ کے پی ٹی گرائونڈ کراچی پر کھیلا گیا جو پریمیئر لیگ کی تاریخ کا سب سے دلچسپ میچ قرار دیا گیا۔ 

ایونٹ کی اختتامی رنگا رنگ تقریب کی مہمان خصوصی وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا نے فاتح ٹیم کے آر ایل کو کو12 لاکھ روپے اور خوبصورت ٹرافی، رنرز اپ ایئرفورس کو 9 لاکھ لاکھ اور ٹرافی جبکہ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی ایس ایس جی کی ٹیم کو 6 لاکھ روپے کی انعامی رقم دی تھی۔ بارہویں پریمیئر لیگ کو ملکی تاریخ کی یاد گار اور دلچسپ ترین لیگ قرار دیا جاسکتا ہے۔ 

اس سے قبل گیارہ بار ہونے والی لیگ کے فائنل میچ سے قبل چیمپئن ٹیم چند میچز قبل ہی پوائنٹس ٹیبل پر سب سے آگے نظر آتی تھی اور فائنل محض رسمی کارروائی کے طور پر کھیلا جاتا تھا اور چیمپئن کا اعلان پوائنٹس کی بنیاد پرہوجاتا تھا لیکن 2018ء کی لیگ میں فائنل میچ سے قبل کے آر ایل، سوئی سدرن گیس کمپنی اور پاکستان ایئرفورس کے درمیان چیمپئن بننے کیلئے انتہائی دلچسپ صورتحال رہی۔ آخری میچ سے قبل کے آر ایل کے 48، سوئی سدرن گیس کمپنی کے 50 اور پاکستان ایئرفورس کے 51 پوائنٹس تھے۔ 

کے آر ایل نے اس کامیابی کے ساتھ 5ویں بار قومی چمپیئن ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا۔182 میچوں میں 2.19 کی اوسط سے مجموعی طور پر 398 گول اسکور ہوئے۔ پاکستان آرمی کے عنصر عباس 15 گول کرکے لیگ کے ٹاپ اسکورر بنے جس میں ایک ہیٹ ٹرک بھی شامل تھی۔ کے پی ٹی کو 13ویں اور بلوچ کلب نوشکی کو 14ویں پوزیشن ملی جبکہ اشرف شوگر ملز اور پی آئی اے کو لیگ سے دستبرداری کے باعث 13ویں ایڈیشن میں شرکت کی دوڑ سے خارج کردیا گیا۔ 

سابق چیمپئن کے الیکٹرک کی ٹیم بند کئے جانے وجہ سے وہ بھی اس ایڈیشن کا حصہ نہیں بن سکی۔ 12 ویں ایڈیشن میں شرکت کرنے والی افغان کلب چمن کی ٹیم بھی ایونٹ میں شرکت سے محروم رہے گی۔

تازہ ترین
تازہ ترین