پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سربراہ بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر نے کہا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کو 3 سال کے عرصے میں ایک ارب روپے ملے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’اسکور‘ میں بات کرتے ہوئے پی ایچ ایف کے صدر کا کہنا تھا کہ مستقبل میں اگر فیڈریشن کو پیسے ملے تو غیر ملکی کوچ لے کر آئیں گے۔
اخراجات کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سب پیسے خرچ ہوگئے، ہاکی ٹیم نے غیر ملکی دورے کئے، ٹیم کے کیمپ لگے، جونیئر ہاکی ٹیم آسٹریلیا گئی، وہاں گولڈ میڈل جیتی، سیف گیمز میں بھارت کو ہم نے دو بار ہرایا۔
پی ایچ ایف کے صدر کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم عالمی درجہ بندی میں اٹھارویں نمبر پر ہیں، البتہ ماضی میں اگر ہم پرو لیگ میں چلے جاتے تو ہم آج نا صرف اولمپکس میں جاتے، بلکہ ہماری رینکنگ بھی شاید 7 یا 8 ہوتی اور ہم پر جرمانہ بھی نا ہوتا۔
بطور صدر اپنے اور سیکرٹری اولمپین آصف باجوہ کے اخراجات کا جواب دیتے ہوئے خالد سجاد کھوکھر کا کہنا تھا کہ آصف باجوہ سے قبل اولمپین شہباز سینئر سیکرٹری تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز سینئر کو میں نے مکمل اختیارات کے ساتھ کام کرنے دیا، البتہ نتائج ویسے نہیں ملے، جس کا مجھے افسوس ہے۔
صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن کا کہنا تھا کہ جہاں تک صدر اور سیکرٹری کے اخراجات کی بات ہے، ہماری کوئی تنخواہ نہیں ہے۔
بریگیڈیئر خالد سجاد کھوکھر نے یہ بھی کہا کہ اولمپین آصف باجوہ ماضی میں اولمپین قاسم ضیاء کے ساتھ کام کرچکے ہیں، وہاں ان کی مراعات کیا تھیں، وہ نہیں جانتے۔
انہوں نے کہا کہ البتہ موجودہ فیڈریشن میں صدر اور سیکرٹری کے پاس صرف گاڑی کی سہولت ہے، یا پھر فضائی اخراجات فیڈریشن کی ذمہ داری ہے، اس کے علاوہ ہمیں کچھ نہیں ملتا۔
اولمپین خواجہ جنید (ہیڈ کوچ سینئر ہاکی ٹیم) اولمپین دانش کلیم (ہیڈ کوچ جونیئر ہاکی ٹیم) کے بارے میں صدر پی ایچ ایف نے کہا کہ ہمارے پاس کوالیفائیڈ کوچ نہیں، اس لئے دونوں کو مجبوری میں فیڈریشن نے لگایا ہوا ہے۔