امریکی خاتون ورجینیا رابرٹس کی جانب سے جنسی زیادتی کے الزامات کا سامنا کرنے والے برطانوی شہزادہ اینڈریو کو شاہی خاندان کے ایک فعال رکن کی حیثیت سے دستبردار کیے جانے کا امکان ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک شاہی مبصر کا کہنا ہے کہ اگر شہزادہ چارلس بھی چاہیں تو بھی شہزادہ اینڈریو کی شاہی خاندان کے ایک فعال رکن کی حیثیت برقرار نہیں رہ سکتے ۔
برطانوی جریدے کے لیے لکھتے ہوئے شاہی مبصر کیملا ٹومینی نے لکھا کہ ’یہاں تک کہ دو سال کی اس قانونی جنگ کے علاوہ بھی اینڈریو اسٹیبلشمنٹ کے دائرے میں ایک واضح قابل اعتراض شخصیت ہیں جس کی بقا اس کے ممبرز کی مقبولیت پر منحصر ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’بالآخر ، فیصلہ چارلس کا بھی نہیں ہوگا جب وہ بادشاہ بن جائیں گے، اگر ان کے رعایا پرانے ڈیوک آف یارک شہزادہ اینڈریو کو فعال شاہی رکن کی حیثیت سے واپس نہیں لانا چاہتی تو وہ اپنی شاہی حیثیت دوبارہ حاصل نہیں کرسکیں گے۔‘
واضح رہے کہ امریکی خاتون ورجینیا رابرٹس کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ برطانوی شہزادہ اینڈریو نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔
ورجینیا نے نیویارک سٹی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شہزادہ اینڈریو نے بدنام زمانہ جیفری ایپسٹین کے نیویارک والے گھر میں اسے کمسنی میں جنسی حملے کا نشانہ بنایا تھا۔
عدالتی دستاویزات میں شہزادہ اینڈریو پر الزام لگایا گیا ہے کہ بیس سال قبل شہزادہ اینڈریو کو دولت، طاقت، مضبوط پوزیشن اور روابط نے اس قابل بنایا کہ انہوں نے ایک خوفزدہ، کمزور بچی کے ساتھ بدسلوکی کی جہاں اس کی حفاظت کے لیے کوئی موجود نہیں تھا۔