صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں لنگر کے لیے 200 من حلیم تیار کی گئی ہے۔
ملتان میں ممتاز آباد کے علاقہ میں شہدائے کربلا کی لازوال قربانی کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے بڑی دیگ میں 200 من حلیم تیار کی گئی۔
بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں خواتین کے لیے شروع کی گئی امدادی اسکیم میں ہزاروں مردوں کے عورت بن کر امداد لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ سے ٹیلفونک رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔
ترجمان اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کے مطابق ترنول میں 50 سے زائد گدھے اور بڑی مقدار میں گوشت برآمد ہوا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت مری میں اجلاس ہوا، جس میں متعلقہ حکام نے ستھرا پنجاب کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی مظفر آباد میں شہید میجر رب نواز کی رہائشگاہ گئے اور شہید کے والد، بھائی اور دیگر عزیزوں سے ملاقات کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایشیا کپ میں بھارت پاکستان کے خلاف شیڈول کے مطابق میچ کھیلے گا، بھارت ایشیا کپ کا میزبان ہےاب کوئی تبدیلی اس موقع پر ممکن نہیں۔
طاقت کے نشے میں چور اسرائیلی فوج کی ہٹ دھرمی جاری ہے، جس نے بھوک سے بےحال فلسطینیوں کے لیے امداد لے جانے والی کشتی حنظلہ پر قبضہ کر لیا۔
آل پاکستان ٹیکسٹائلز ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ملک کی معاشی گروتھ کیلئے شرح سود میں کمی ضروری ہے۔
گورگن کا کہنا ہے کہ خاتون کو قتل کرنے کے بعد 17جولائی کی صبح ساڑھے 6 بجے دفن کیا گیا۔
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف 29 جولائی کو اپ گریڈ بزنس ٹرین کا افتتاح کریں گے۔
ذوالفقار حمید نے کہا کہ طالبان کو ہائی ویز پر آنے سے روکنے کا مستقل حل ٹانک ڈی آئی خان روڈ پر چوکیاں قائم کرنا ہے۔
خیبر پختون خوا کے محکمۂ لائیو اسٹاک سے متعلق آڈٹ رپورٹ میں 80 گاڑیاں غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ خصوصی ایلچی وٹکوف جنگ بندی مذاکرات پر دن رات کام کر رہے ہیں، وٹکوف نے کافی کامیابی حاصل کی اور وہ معاہدے کے قریب ہیں۔
پولیس کے مطابق قتل کا فیصلہ جرگے کے سربراہ عصمت اللّٰہ نے دیا تھا، لڑکی کو 17 اور 18 جولائی کے درمیانی رات گلا دبا کر قتل کرکے دفنایا گیا۔
وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے ابوظبی میں متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان کے ساتھ ملاقات کی۔
محسن نقوی کا کہنا ہے کہ دفتر خارجہ، بلوچستان حکومت اور سیکیورٹی ایجنسیوں سے طویل مشاورت کے بعد عوام کے تحفظ اور نیشنل سیکیورٹی کے پیش نظر یہ مشکل فیصلہ کرنا پڑا۔