پاکستان سمیت سرحد کے اُس پار بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے والی معروف اداکارہ حمیمہ ملک نے مینارِ پاکستان واقعے اور ملک میں جنسی زیادتی کے بڑھتے کیسز پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
حمیمہ ملک نے اپنے تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کیے گئے پیغام میں کہا کہ ’یہاں بھیڑیے بستے ہیں، جن کا جب داؤ لگتا ہے وہ اپنی کھال میں واپس آجاتے ہیں اور عورت کو چیر پھاڑنے لگتے ہیں۔‘
اداکارہ نے کہا کہ ’ایسے درندوں پر لعنت ہے جو عورت کو ہوس بھری نظروں سے دیکھتے ہیں۔‘
اُنہوں نے دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اس معاشرے کا حصہ ہوں جہاں 2 سال کی بچی سے لے کر 50 سال کی عورت تک کوئی محفوظ نہیں۔‘
حمیمہ ملک نے اپنے اگلے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’میں یہ نہیں کہتی کہ میرا جسم، میری مرضی۔‘
اداکارہ نے کہا کہ ’میں صرف یہ سوال کررہی ہوں کہ میرا جسم اور 400 مردوں کی مرضی؟‘
حمیمہ ملک کے ٹوئٹس پر خواتین و مرد صارفین کی بڑی تعداد اُن کی حمایت کرتی نظر آرہی ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں، ہمارے معاشرے سے جلد از جلد یہ درندگی کا خاتمہ ہو۔
مینارِ پاکستان واقعہ ہے کیا؟
لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں یومِ آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر سے دست درازی کا خوفناک واقعہ 3 روز بعد سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا۔
سیکڑوں نوجوانوں نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے پھاڑ دیے جبکہ پولیس واقعے سے بے خبر رہی۔
فوٹیجز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر پولیس نے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزمان کیخلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔