یومِ آزادی کے موقع پر مینارِ پاکستان پر پیش آنے والے افسوسناک واقعے کی متاثرہ خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم بیگ نے پولیس اسٹیشن میں اپنے گھر کا غلط پتہ لکھوادیا۔
سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک ویب چینل کی جانب سے اس بزرگ جوڑے کا انٹرویو لیا جارہا ہے جن کے گھر کا پتہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرم بیگ نے پولیس اسٹیشن میں لکھوایا۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بزرگ خاتون پریشان کُن حالت میں کہتی ہیں کہ ’گزشتہ دنوں سے روزانہ اُن کے گھر پوچھ گچھ کے لیے مختلف افراد آچکے ہیں۔‘
خاتون نے کہا کہ ’سب ہم سے آکر عائشہ اکرم کے بارے میں سوال کرتے ہیں جبکہ ہم اس نام کی کسی لڑکی کو نہیں جانتے۔‘
اُنہوں نے کہا کہ ’محلے والے ہم سے سوال کر رہے ہیں کہ عائشہ تمہاری کون ہے اور روزانہ پولیس تمہارے گھر کیوں آرہی ہے۔‘
خاتون نے تنگ آتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں بالکل بھی اندازہ نہیں کہ عائشہ نے ایف آئی آر میں اپنے گھر کے بجائے ہمارے گھر کا پتہ کیوں لکھوایا۔‘
اُنہوں نے مزید کہا کہ ’ہم محلے والوں کے سوالات سے تنگ آگئے ہیں۔‘
مینارِ پاکستان واقعہ ہے کیا؟
لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں یومِ آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر سے دست درازی کا خوفناک واقعہ 3 روز بعد سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا۔
سیکڑوں نوجوانوں نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے پھاڑ دیے جبکہ پولیس واقعہ سے بے خبر رہی۔
فوٹیجز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر پولیس نے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزمان کیخلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔