افغانستان میں طالبان کے مکمل کنٹرول کے بعد کابل سے فوری نکلنے کے خواہاں غیر ملکیوں کو پاکستان لانے کے لیے پی آئی اے کے خصوصی فلائٹ آپریشن کی 2 پروازیں آج کابل پہنچ چکی ہیں۔
پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک پہلی پرواز کے ہمراہ افغانستان پہنچے۔
پی آئی اے کے ترجمان عبداللّٰہ ایچ خان کے مطابق دونوں پروازیں آج ہی کابل سے اسلام آباد واپس آئیں گی۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کی پہلی پرواز پی کے 6249 دوپہر1 بجے کے بعد اسلام آباد سے کابل کیلئے روانہ ہوئی، پی آئی اے کے سی ای او اور ریٹائرڈ ایئر مارشل ارشد ملک بھی اس پرواز میں عملے کے ہمراہ سوار تھے۔
یہ پرواز دوپہر 1 بج کر 55 منٹ پر افغانستان کے دارالحکومت کابل کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر اتری۔
پی آئی اے کی دوسری پرواز پی کی 6253 کے بوئنگ 777 نے دوپہر 2 بج کر 11 منٹ پر اسلام آباد سے کابل کے لیے ٹیک آف کیا۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اس پرواز نے سہ پہر 2 بج کر 53 منٹ پر کابل انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر لینڈ کیا۔
پی آئی اے ذرائع نے توقع ظاہر کی ہے کہ دونوں پروازوں سے کابل میں موجود غیر ملکیوں اور اقوامِ متحدہ کے 500 سے زائد ارکان میں سے بیشترکو آج پاکستان پہنچا دیا جائے گا۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک عملے کی حوصلہ افزائی اور افغان حکام سے ملاقاتوں کے لیے خود پہلی پرواز کے ساتھ کابل گئے۔
ارشد ملک کابل ایئر پورٹ پر افغان سول ایوی ایشن اور نیٹو افواج کے حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔
سی ای او ایئر پورٹ پر نئی حکومت بننے کے بعد پاکستانی سفیر منصور خان کے ہمراہ انتظامی امور اور آپریشنز کا جائزہ بھی لیں گے۔
ترجمان کے مطابق وزیرِ ہوا بازی غلام سرور کی ہدایات کے مطابق افغانستان کے دوسرے شہروں سے پروازیں چلانے کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے، وزیرِ ہوا بازی غلام سرور مزید پروازوں کی اجازت دیں گے۔
واضح رہے کہ کابل پر طالبان کے مکمل کنٹرول کے بعد سے اقوام متحدہ اور مختلف ممالک نے پاکستان سے ان کے شہریوں کو اسلام آباد منتقل کرنے کی درخواست کی تھی جس پر پی آئی اے نے خصوصی فلائٹ آپریشن تشکیل دیا تھا۔
اس دوران کابل انٹرنیشنل ایئر پورٹ کو کمرشل پروازوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا، اس کے باوجود پی آئی اے نے 3 خصوصی پروازوں کے ذریعے غیر ملکیوں اور پاکستانیوں کو اسلام آباد پہنچایا ہے۔