پشاور(سٹاف رپورٹر) خیبرپختونخوا اسمبلی نے کراچی میں سوات کے خاندان پر بم حملے اور خواتین و بچوں سمیت 13پختونوں کی ہلاکت پراحتجاج اور مذمت کرتے ہوئے معاملہ محکمہ بین الصوبائی رابطہ کے ذریعے سندھ حکومت کیساتھ اٹھانے اور اسمبلی کا وفد کراچی بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے،ارکان اسمبلی نے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 14اگست کو سوات کے خاندان پر دستی بم حملہ کرکے خواتین اور بچوں سمیت 13بے گناہوں کا خون کیا گیا ،کے پی حکومت نے بتایا کہ مینار پاکستان واقعے پر سب بات کررہے ہیں ،پختونوں کے خون پر پورا پاکستان خاموش ؟ اسمبلی کا وفد کراچی بھجوایا جائیگا،گزشتہ روز عوامی نیشنل پارٹی کے رکن وقار احمد خان نے نقطہ اعتراض پر کہا کہ 14اگست کو کراچی میں سوات کے خاندان پرہینڈ گرنیڈ حملہ کیاگیا جس کے نتیجہ میں 13افراد ہلاک ہوئے اگرچہ لاہور مینار پاکستان واقعہ پرسب بات کررہے ہیں لیکن وزیر اعظم سمیت پورا پاکستان پختونوں کے خون پرخاموش ہے ،وقار خان نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ خاندان کوشہداء پیکج دیاجائے، وزراء لواحقین کے پاس جاکر انھیں تسلی دلاسہ دیں، لیگ ن کے سردار خان نے کہا کہ یہ بہت بڑاظلم ہواہے لیکن ہر طرف خاموشی ہے، پیپلز پارٹی کی نگہت اورکزئی نے کہا کہ وزیراعلی سندھ نے نوٹس بھی لیااور فوت شدگان اورزخمیوں کو معاوضہ بھی دیاگیا، مینارپاکستان واقعہ قابل مذمت ہے، ہمیں خواتین کوتحفظ دیناہوگا ، پارکوں میں صرف فیملیز کو داخلے کی اجازت ہونی چاہئے ، تحریک انصاف کے فضل حکیم نے کہا کہ وزیر اعلی محمودخان نے وزیراعلی سندھ سے بات کی تاہم اسمبلی کی جانب سے بھی سندھ حکومت کوخط لکھاجائے ،صوبائی وزیر امجد علی نے کہا کہ کراچی میں 14اگست کوسوات کے خاندان کونا جائز قتل کیاگیا، صوبائی رابطہ امور کی جانب سے سندھ حکومت سے رابطہ کیاجائے گا ۔