اسلام آباد (نمائندہ جنگ/آن لائن )سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے میری ٹائم افیئرز نے پورٹ قاسم اتھارٹی ترمیمی بل 2021،گوادر پورٹ اتھارٹی ترمیمی بل 2021اور پاکستان نیشنل شیپنگ کارپوریشن ترمیمی بل 2021کو مسترد کر دیا ،سینٹ کمیٹی میں بل کا فیصلہ 4,5،سے ہوا،حکومتی اراکان ناراض ہو کر اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے میری ٹائم افیئرز کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد کی زیرصدارت ہوا، بلوں پر ووٹنگ کی گئی، چار حق میں آئے اور چار مخالفت میں جبکہ چیئرپرسن روبینہ خالد نے بھی مخالفت میں ووٹ دیا جس سے تینوں بل مسترد کر دیئے گئے، حکومتی اراکین بعد میں ناراض ہو کر اجلاس چھوڑ کر چلے گئے، چیئرپرسن روبینہ خالد نے کہا کہ کمیٹی کا مقصد ہی بہتری کا کام کرنا ہے ،رکاوٹ وزیراعظم کی سطح پر کوئی فائل نہیں رکنی، اصل مسئلہ تو نیچے ہوتا ہے ہم نے خود دفاتر دھکے کھاتے رہے ہیں مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ان حالات میں ہمیں فرشتہ وزیراعظم ملا ہے، کسی ادارے کے اختیارات کسی فرد کو نہیں دیئے جا سکتے، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے ہم کر نہیں سکتے یہ قانون سازوں کا کام ہے، اگر اس بل میں کوئی تبدیلی نہیں تو اتنی محنت کی کیا ضرورت ہے ہماری کوئی ضد نہیں لیکن ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نہیں جا سکتے اگر بل سے کوئی بہتری آتی ہے تو ہم ساتھ ہیں اگر حکومت نے طے کر لیا ہے تو قانون انصاف کی وزارت اس میں کچھ نہیں کر سکتی ،سیکرٹری میری ٹائم افیئرز رضوان احمد نے کہا کہ پہلے تمام کام وزارت کرتی تھی کچھ کام وزیراعظم کے پاس جاتے تھے۔