کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کےساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ٹی ٹی پی کیلئے اب افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی کرنا آسان نہیں ہوگا،نمائندہ خصوصی جیو نیوز اعزاز سید نے کہا کہ طالبان کے پاس ایئرپورٹ اور گرد و نواح کے علاقوں میں داعش کے ممکنہ حملے کی خبرموجود تھی،میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تین برسوں میں مہنگائی عوام کیلئے سب سے بڑا مسئلہ بنی رہی، سوالات اٹھ رہے ہیں کہ مسلسل وارننگز کے باوجود ایک اہم سیکیورٹی مقام پر یہ حملہ کیسے ہوا۔ وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ داعش اور ٹی ٹی پی نورستان کی پہاڑیوں سمیت ایک دو جگہوں پر موجود ہیں، یہ طے ہے کہ پاکستان اور افغانستان کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، داعش کے ساتھ طالبان کے معاملات کافی کشیدہ ہیں، ہمیں نہیں معلوم کابل میں دھماکے کس نے کیے ممکن ہے داعش نے دھماکا کیا ہو، پاکستان ہر قسم کے حالات کیلئے مکمل طور پر تیار ہے،افغانستان سے غیرملکی افواج کے مکمل انخلاء کے بعد طالبان کی حکومت بن جائے گی، طالبان افغانستان میں ایسے عناصر کو روک سکیں گے یا نہیں اس پر تبصرہ ان کی حکومت بننے کے بعد ہی کیا جاسکے گا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے سی پیک پر کام کرنے والی چین کی چالیس کمپنیوں کو شیلٹر دیا ہوا ہے، مزید 129کمپنیاں ہیں جو سی پیک سے باہر ہیں، چین چاہتا ہے ان کمپنیوں کو بھی سیکیورٹی دی جائے، پاکستان چینیوں کو ہائی پروفائل سیکیورٹی دینے کیلئے تیار ہے، چین ہم سے ناراض نہیں ہوگا، پاکستان اور چین ہر صورت میں ہم زبان ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ طالبان نے ٹی ٹی پی کو افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کرنے کیلئے منع کیا ہے، انڈیا اب صرف بی ایل اے کو پاکستان کیخلاف استعمال کرسکتا ہے، افغانستان میں انڈیا کو بڑی سبکی اٹھانی پڑی ہے، انڈیا نے افغانستان میں سرمایہ کاری پاکستان کیخلاف کی تھی، ٹی ٹی پی کیلئے اب افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی کرنا آسان نہیں ہوگا۔