وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے اپوزیشن پر وار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلسے کے بعد فضل الرحمٰن بیمار ہو جائیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے اپوزیشن لیڈر سے کہا کہ شہباز شریف فیصلہ کریں کہ مسلم لیگ نون کا لیڈر کون ہے؟ نون لیگ والے پہلے اپنی قیادت کا فیصلہ کریں کہ پارٹی کون لیڈ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ یہ پیپلز پارٹی کا آخری دور ہو، 13 سال بعد سندھ سے پی پی کی حکومت کا خاتمہ ہو گا، سندھ میں اگلی حکومت پی ٹی آئی کی ہو گی۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نون لیگ اپنی کارکردگی بھی عوام کے سامنے رکھے تاکہ فرق پتہ چلے، خارجہ پالیسی اور اقتصادی پالیسی پر اپوزیشن کا فریم ورک نہیں ملے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان معاشی، سیاسی اور خارجی سطح پر استحکام کی جانب گامزن ہے، کراچی والے رو رہے ہیں کہ پیسہ اندرونِ سندھ گیا، اندرونِ سندھ والے سوال کرتے ہیں کہ پیسہ لگا کہاں ہے؟
فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ میں گورننس کی صورتِ حال تشویش ناک ہے، سندھ کے علاوہ تمام صوبوں میں عوام کو صحت کارڈ مل رہا ہے، سندھ والے نہ خود کام کر رہے ہیں نہ ہمیں کرنے دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز شریف سیاست میں ناتجربے کار ہیں، مراد علی شاہ اپنی 13 سالہ کارکردگی عوام کے سامنے رکھیں۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات نے کہا کہ لندن میں شادیاں ضرور کریں لیکن ہمارے پیسے واپس کریں، میاں صاحب نواسوں کی شادیاں ہمارے پیسوں سے نہ کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ منہگائی میں 27 فیصد اور آمدنی میں 37 فیصد اضافہ ہوا ہے، قومی سلامتی اجلاس میں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی تیاری نہیں تھی۔
فوادچوہدری نے مزید کہا کہ افغانستان کی صورتِ حال پر گہری نظر ہے، افغانستان میں انخلاء سے بڑا مسئلہ انتظامی خلا ءہے، یہ خلاء نظر انداز کیا گیا تو بحران کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان پر عالمی طاقتوں نے توجہ نہ دی تو خطرات بڑھ سکتے ہیں، افغانستان کی سابقہ حکومت نے بھارت سے مل کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی۔