ادارہ شماریات کے مطابق تین سال کے دوران آٹے کا 20 کلو کا تھیلا اوسط 362 روپے مہنگا ہوا ہے، گھی 178 روپے فی کلو، چینی اوسط 49 روپے فی کلو مہنگی ہو ئی۔
مسلسل مہنگائی کے اس دور میں میاں بیوی دونوں مل کر بھی کمائیں تو پورا نہیں پڑتا، مہینہ کیسے گزرتا ہے؟ اسلام آباد کے ایک شہری چنگیز خان کا اپنی بیوی کے ہمراہ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ہم دونوں میاں بیوی ملازم ہیں مگر اس کے باوجود مہینے کی پندرہ تاریخ کے بعد ہمارے پاس پیسے نہیں رہتے۔
انہوں نے کہا کہ مسلسل مہنگائی کے اس دور میں چار ہفتوں کا مہینہ گزارنا جان جوکھوں کا کام ہے، اہل خانہ مل بیٹھیں تو گھر کے اخراجات، بلوں کی پریشانی، بچوں کی فیسوں پر بات ہوتی رہتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مہنگائی نے توکمر ہی توڑ ڈالی ہے۔
چنگیز خان کی بیوی نسیم کا کہنا ہے کہ صبح اٹھتے ہیں سبز ی لینے جاؤ تو ایک ہزار کا نوٹ سمجھ نہیں آتا کہاں جاتا ہے، ڈیڑھ سو روپے کلو ٹما ٹر، ہزار روپے میں مشکل سے ایک وقت کا کھانا بنتا ہے اور تنخواہ ہماری وہی کی وہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سودا سلف تو مہنگا ہوا ہی، دوائیوں کی قیمتیں بھی بڑھی، گھر میں مریض ہو تو باقی اخراجات ایک طرف، اس کی دیکھ بھال مشکل سے ہوپاتی ہے۔
چنگیز خان نے کہا کہ میری بچی 22 سال سے بیڈ پر ہے، لیکن میں اے سی نہیں چلا سکتا کہ اے سی چلاؤں گا تو 40 سے 45 ہزار روپے بل آۓ گا، اس کی دوائی جو پہلے دس بارہ ہزار کی تھی تو وہ اب 20 ہزار تک کی ہے۔
ان کی بیوی کا کہنا ہے کہ اتنا مشکل ہوگیا ہے، اس بجٹ میں کچن چلانا، دس پندرہ ہزار بل آجاتا ہے، پھر دوائیاں پھر گھر کے دوسرے اخراجات تو کہاں جاکر بات بنتی ہے پھر۔
انہوں نے کہا کہ میاں بیوی دونوں مل کر 60 ، 70 ہزار بھی کمالیں تو مہینہ گزارنا آسان نہیں ہوتا،اور اگر گھر کا کرایہ بھی ادا کرنا پڑے تو حساب کتاب اور بھی مشکل ہو جاتا ہے۔
مسلسل بڑھتی مہنگائی کے اس دورمیں میاں بیوی دونوں کمائی کرنے کے باوجود آسانی سے مہینے بھر کے اخراجات پورے نہیں کرپاتے ہر اگلا ہفتہ نئی مشکلات لاتا ہے، اور بعض اوقات تو ہمت جواب دینے لگتی ہے اور سمجھ نہیں آتا اب کریں تو آخر کریں کیا۔