سرینگر / اسلام آباد (نیوز ایجنسیز) مقبوضہ کشمیر میں الحاق پاکستان کی توانا ترین آواز خاموش ہوگئی ، سینئر کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی انتقال کرگئے ، ان کی عمر 92سال تھی اور 12برس سے بھارتی فوج نے انہیں گھر میں نظر بند کررکھا تھا۔ سید علی گیلانی کشمیر پر بھارتی قبضے کے بڑے مخالف اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے علمبردار تھے ۔ پاکستان میں سید علی گیلانی کی وفات پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا اور ان کی یاد میں ایک دن سرکاری سطح پر سوگ منایا جائے گا ۔ صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت حریت رہنماؤں اور پاکستان کے دیگر رہنماؤں نے سید علی گیلانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سید علی گیلانی بھارتی سامراجیت کیخلاف ڈٹے رہے، ہم ان کی ہمت اور جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ادھر مقبوضہ کشمیر بھارتی قابض فورسز نے سیکورٹی سخت کردی ہے اور کرفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ سروس معطل کردی، سیکڑوں قابض فورسز کو تعینات کرتے ہوئے مرحوم سید علی گیلانی کے گھر کا محاصرہ کرلیا گیا اور ان کے گھر کے گرد راستے بند کرکے خاردار تاریں نصب کردی گئیں۔قابض فورسز نے لوگوں کو سید علی گیلانی کی میت کے پاس پہنچنے سے بھی روک رہی ہیں ۔ قابض بھارت سرکار نے سید علی گیلانی کے لواحقین کو دھمکی دی ہے کہ وہ 30منٹ کے اندر اندر سید علی گیلانی کی تدفین کردیں اگر انہوں نے جلد تدفین نہ کی تو سید علی گیلانی کو سری نگر سے دور کسی نامعلوم مقام پر دفنادیں گے ۔تفصیلات کے مطابق سینئر کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے، سید علی گیلانی کی عمر 92 برس تھی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی انتظامیہ نے سید علی گیلانی کو گزشتہ12برس سے سرینگر میں گھر میں مسلسل نظر بند کر رکھا تھا، وہ طویل عرصہ سے علیل تھے۔ سید علی گیلانی نے اپنی زندگی کشمیر کاز اور کشمیر پر بھارتی حکمرانی کے خاتمے کے مطالبے کے لئے وقف کر رکھی تھی۔ 27ستمبر 1929 کو شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ایک گائوں میں پیداہونے والے سید علی گیلانی نے ابتدائی تعلیم سوپور سے حاصل کی۔ انہوں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز 1950ء میں کیا، وہ جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے ایک قد آور رہنما تھے اور کئی مرتبہ اس تنظیم کے امیر اور سیکرٹری جنرل رہے۔ سید علی گیلانی بھارتی قبضے سے کشمیرکی آزاد ی کیلئے انتھک جدوجہد کر تے رہے، انہوں نے تحریک آزادی کو زور و شور سے آگے بڑھانے کیلئے 2003ء میں اپنی تنظیم تحریک حریت جموں وکشمیر کی بنیاد رکھی۔ ادھر کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی وفات کے بعد بھارت کی قابض حکومت کی جانب سے انسانیت سے عاری رد عمل سامنے آیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی قابض سرکار نے فوری طور پر وادی میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے آئی جی وجے کمار نے اس بات کی تصدیق کردی ہے ۔ اس کے علاوہ لوگوں کو سید علی گیلانی کی میت کے پاس پہنچنے سے بھی روکا جارہا ہے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارت سرکار نے سید علی گیلانی کے لواحقین کو دھمکی دی ہے کہ وہ 30؍ منٹ کے اندر اندر سید علی گیلانی کی تدفین کردیں ۔ قابض سرکار نے سید علی گیلانی کے لواحقین کو دھمکی دی ہے کہ اگرانہوں نے مرحوم رہنما کی جلد تدفین نہ کی تو انہیں سرینگر سے دور کسی نامعلوم مقام پر دفنادیں گے ۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے سید علی گیلانی کی وفات پر آج (جمعرات کو ) پاکستان بھر میں قومی سوگ کا اعلان کیا ہے وزیراعظم نے کہا ہے آج ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا وزیراعظم نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہم سید علی گیلانی کی دلیرانہ جدوجہد کو سلام کرتے ہیں اور ان کے یہ الفاظ ہمیں یاد رہیں گے کہ ہم پاکستانی ہیں ، پاکستان ہمارا ہے ۔ صدر مملکت عارف علوی نے حریت رہنما سید علی گیلانی کی وفات پر اظہار افسوس کیا اور کہا ہے کہ ان کی وفات سے کشمیر ایک عظیم رہنما سے محروم ہوگیا ۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی جدوجہد آزادی کشمیر کے سرکردہ لیڈر تھے ان کی قربانیاں اور جدوجہد کشمیریوں کے بھارتی قبضے کے خلاف نا قابل تسخیر عزم کی علامت ہے ۔ نظر بند کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری آج ایک عظیم رہنما سے محروم اور یتیم ہو گئے ہیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر عبدالقیوم نیازی ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ، وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حریت رہنما سید علی گیلانی کے انتقال پرانتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ ہم سب افسردہ ہیں ، ہر آنکھ اشکبار ہے ۔ وزیر خارجہ نے حریت رہنما سید علی گیلانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی قربانیوں کی ایک طویل داستان ہیں ، ان کے حو صلوں اور خدمت کو جتنا خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی گزشتہ اور اس صدی کےعظیم مجاہدآزادی، سب سےبڑے پاکستانی اور دنیا بھر کےحریت پسندوں کےلیےامید و حوصلےکا مرکز تھے۔ حریت رہنما الطاف بٹ اور عبدالحمید لون نے سیدعلی گیلانی کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سیدعلی گیلانی کےادھورےمشن کی تکمیل ہم سب کی اولین ذمہ داری ہے، قابض بھارتی فورسز نے پکڑ دھکڑ بھی شروع کی ہے،بھارتی قابض افواج نے پورے علاقے کو گھیرےمیں لےلیا ہے۔