اسلام آباد(نمائندہ جنگ،ایجنسیاں) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ نوازشریف جب ضروری سمجھیں گے واپس آئینگے، حکومت کے سوا سب سے مفاہمت ہوسکتی ہے، شہبازشریف نے قومی حکومت کی نہیں قومی مفاہمت کی بات کی ہے، مفاہمت تو دور حکومت سے بات بھی نہیں کی جانی چاہیے، عوام پر ناجائز اور نااہل حکومت کو مسلط کیا گیا ہے، ملکی تاریخ میں اتنی نااہل حکومت کبھی نہیں آئی، حکومت کی کارکردگی نہیں تباہی کی بڑی داستان ہے، ملک میں لاقانونیت ہے، جگہ جگہ خواتین سے زیادتی کے واقعات ہورہے ہیں، چاہتے ہیں کہ اس حکومت سے عوام کی جلد جان چھوٹے، اس ناجائز اور مسلط حکومت کا احتساب نہیں انتقام ہے، اس حکومت کے انتقام کے آگے پیش ہونا کوئی عقلمندی نہیں، نواز شریف پر جو قرض تھا وہ اس سے زیادہ بھگت کر گئے ہیں، انہوں نے 3 سال سیاسی انتقام اور سزائیں بھگتی ہیں۔ بدھ کومسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عوام دشمنی کی مثال قائم کی ہے، ان سے بات بھی نہیں کرنی چاہیے، اس حکومت کا پوری طرح راستہ روکنے کی کوشش کی جانی چاہیے،حکومت کے دھاندلی منصوبوں کو روکا جائے تا کہ اس حکومت اور ایسی مسلط کی جانے والی حکومتوں سے عوام کی جان چھوٹ جائے۔ انہوں نے کہا کہ سارے واقعات قوم کے سامنے ہیں، سب جانتے ہیں کہ کس نے کس کا وقت ضائع کیا ہے، اس بات کا دہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ شہباز شریف نے قومی حکومت نہیں قومی ہم آہنگی کی بات کی تھی،میرے خیال سے شاید انہوں نے قومی حکومت کی بات نہیں کی تھی جس طرح ملک کی سوچ بکھری ہوئی ہے نیشنل ری کنسیلیشن کی ضرورت ہے، حکومت کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کو مل کر سوچنا چاہیے کہ اس ملک کو کیسے آگے لے کر جانا ہے۔دریں اثناء اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے بعدمریم نواز نے صحافیوں سے گفتگومیں کہاکہ حکومت نے ابھی سے ہی آئندہ انتخابات میں دھاندلی کی تیاری شروع کردی ہے۔نواز شریف نے قومی حکومت کی رائے نہیں دی ہے،اس حکومت سے باہر رکھ کر دیگر جماعتوں پر سوچا جائے۔انہوں نے کہاکہ اس حکومت کی کوئی کارکردگی ہی نہیں ہے، اسے صرف اور صرف بربادی کہیں،کیاکسی شہری نے آٹا چینی تیل سستا ہونے کی خبر سنی ہے؟ مسلم لیگ ن نے جن مشکلات کا سامنا کیا ہے وہ کوئی اور نہیں کرسکتا۔ میں نے بیرون ملک جانے کے حوالے سے حکومت سے کوئی درخواست نہیں کی۔ ظلم کو سہنا بھی زیادتی ہے۔