وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ تین ماہ میں آر ایل این جی کی خریداری سے 83 ارب کا خسارہ ناقابلِ برداشت ہے۔
ایک بیان میں امتیاز شیخ نے کہا کہ کوئی ادارہ موجودہ حکمرانوں کا احتساب کرنے کو تیار نہیں، حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے سی این جی سیکٹر ختم ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آر ایل این جی کی خریداری میں قومی خزانے کو پہنچنے والے خسارنے کا کون حساب لے گا؟
وزیر توانائی سندھ نے یہ بھی کہا کہ کوئی ادارہ موجودہ حکمرانوں کا احتساب کرنے کو تیار نہیں، پی ٹی آئی حکومت کے 3 برس عوام کے اوپر بھاری ثابت ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آرایل این جی کے سودے دیر سے کرنے کی وجہ سے عوام کو موسم سرما میں گیس کے شدید بحران کا سامنا ہوگا۔
امتیاز شیخ نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے سی این جی سیکٹر ختم ہونے کے دھانے پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی این جی اسٹیشن کی بندش کی وجہ سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوجائیں گے، اداروں کی خاموشی ملکی معیشت کو کھوکلا کر رہی ہے۔