راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک/اے پی پی) خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے جائیداد کی قرقی کیلئے تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 12 جولائی تک ملتوی کردی ۔دوران سماعت عدالت کے استفسار کرنے پر ڈائریکٹر ایف آئی اے مقصود الحسن نے بتایا کہ ایف آئی اے کی ٹیم پرویز مشرف کے اسلام آباد اور کراچی کے گھر بھی گئی تھی تاہم وہ دو سال پہلے کراچی آئے تھے جس کے بعد 18 مارچ کو یہاں سے چلے گئے۔ پرویز مشرف بیرون ملک جا چکے ہیں اور وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔ عدالت نے بار بار طلب کرنے کے باوجود پیش نہ ہونے پر پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ایک اردو اور ایک انگریزی اخبار میں اشتہار شائع کرانے کا حکم دیا اور کہا کہ اشتہارات عدالت کے نوٹس بورڈ اور پرویز مشرف کے گھروں کے باہر لگائے جائیں جبکہ عدالت نے ملزم کے اثاثوں کی تفصیلات طلب بھی کرلی ہیں۔ خصوصی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر سابق صدر 30 دن میں عدالت میں پیش نہیں ہوتے تو ان کی جائیداد کی قرقی کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔ اے پی پی کے مطابق خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں پرویزمشرف کواشتہاری قراردیتے ہوئے ملزم کے گھر اورعدالت میں نوٹس چسپاں کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ قومی اخبارات میں پرویزمشرف کی طلبی کے اشہارات شائع کئے جائیں، بدھ کوجسٹس مظہرعالم میاں خیل کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر استغاثہ ودفاع کے وکلاءاور ڈائریکٹرلیگل ایف آئی اے اور دواسٹنٹ ڈائریکٹر عدالت میں موجود تھے۔ سماعت شروع ہوئی توعدالت میں ملزم کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے سیکرٹری داخلہ کی جانب سے جواب جمع کرایاگیا، عدالت کے استفسار پر ایف آئی اے کے ایک افسرنے پیش ہوکربتایاکہ وہ عدالتی نوٹس پہنچانے کیلئے چک شہزاد میں واقع پرویزمشرف کے فارم ہاؤس گئے جہاں ملازم نے بتایاکہ پرویزمشرف دو سال قبل یہاں سے جاچکے ہیں اورجب وہ عدالتی حکم پہنچانے کیلئے کراچی میں واقع سابق صدرکے گھرگئے تو پرویزمشرف وہاں موجود نہیں تھے اورہمیں بتایاگیاکہ پرویزمشرف بیرون ملک چلے گئے ہیں۔ عدالت کو بتا یا گیاکہ پرویزمشرف کے ضامن راشد قریشی نے زرضمانت کی رقم جمع کرادی ہے جس پرعدالت نے ضامن راشد قریشی کے اثاثے ریلیزکرنے کی ہدایت کی اورکہاکہ اگر پرویز مشرف ملک میں موجود نہیںتو قانون کے مطابق ان کو اشتہاری قرار دیا جائے جس کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔ عدالت نے حکم دیاکہ پرویزمشرف کے حوالے سے قومی اخبارات میں اشتہار شائع اوران کے گھروعدالت کے باہرنوٹس چسپاں کئے جائیں اس کے ساتھ عدالت کو پرویزمشرف کی جائیدادکی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔ سماعت کے دوران استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت کوبتایاکہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اوراب ان کی جگہ بیرسٹرحسن دلائل دیں گے جس پرعدالت نے ان سے کہاکہ اگران کی طبیعت ٹھیک نہیں تودوسراکوئی بھی وکیل صرف ان کی موجودگی میں دلائل دے سکے گا، عدالت نے وکلاءصفائی سے کہاکہ عدالتی حکم کے باوجود وہ کیوں ملزم کوعدالت میں پیش نہیں کرسکے، جس پرفیصل چوہدری نے بتایاکہ وہ پہلے دن سے ہی عدالت کی معاونت کررہے ہیں۔ عدالت نے ان سے کہاکہ بے شک وہ عدالت کے ساتھ تعاون کررہے ہیں لیکن ملزم توپھربھی پیش نہیں ہوئے۔