پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار اور انسانی حقوق کمیشن نے پاکستان میڈیا ڈیولمپنٹ اتھارٹی کے مجوزہ قیام کے خلاف تحریک کی حمایت کردی۔
پاکستان بار کونسل کے نائب چیئرمین خوش دل خان نے کہا صحافت اور عدلیہ کو غلام بنانے کی کوئی چال کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
سپریم کورٹ بار کے صدر لطیف آفریدی نے کہا صرف میڈیا کے ساتھ ہی نہیں، جمہوریت اور آئین کی بالادستی کی ہر تحریک میں 100 قدم آگے دکھائی دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان، عدلیہ، صحافت اور عوام کے بنیادی حقوق سلب کر لیے گئے ہیں، حکومت اور اس کے پیچھے موجود لوگ صحافت، آزادی اظہار رائے اور عدلیہ کو شکنجے میں لینا چاہتے ہیں۔ مگر صحافی اور وکلا تاریخ دہرائیں گے، عدلیہ اور صحافت کو اندھیروں سے بچایا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں مجوزہ پاکستان میڈیا ڈیولمپنٹ اتھارٹی سے متعلق پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار، اسلام آباد ہائیکورٹ بار اور انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کے رہنماؤں نے میٹ دی پریس سے خطاب کے دوران کیا۔
پی ایف یو جے کے سیکریٹری ناصر زیدی نے کہا کہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں آزاد کرانا ہے، ایک ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں آئین کی بالادستی ہو، اظہار رائے کی آزادی ہو اور عام آدمی کو بنیادی انسانی حقوق ملیں۔
وکلا رہنماؤں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں لاہور ہائیکورٹ کی جونیئر جج کی تقرری کے خلاف 9 ستمبر کو جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر احتجاج کیا جائے گا۔ اس حوالے سے صحافی برادری بھی ساتھ دے۔