وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور سینیٹر بابر اعوان کا الیکشن کمیشن آف پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی مرضی نہیں کر سکتا، وہ قانون سے اوپر نہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس چیئر مین و پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر کی زیرِ صدارت ہوا جس میں خطاب کرتے ہوئے سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ مجھے الیکشن کمیشن کے اعتراضات پر پہلے بات کرنے کا موقع دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ادارے کے مؤقف پر حکومت کا مؤقف بھی آنا چاہیئے، اس ادارے کا مینڈیٹ آئین کے مطابق صاف شفاف الیکشن کرانا ہے۔
سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ ضیاء الحق کے ریفرنڈم کو یاد نہیں کرنا چاہتا، دوسرا ریفرنڈم جنرل مشرف کا تھا جس میں سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ ڈلوائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بیرونِ ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے، الیکشن کمیشن نے کمیٹی کو خط میں کہا کہ ان کے اعتراضات ہیں۔
بابر اعوان نے کہا کہ پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیار پر کوئی اعتراضات اور تحفظات نہیں لگا سکتا، الیکشن کمیشن اپنی سفارشات دے سکتا ہے، اعتراضات نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ای وی ایم سے خفیہ ووٹ کی پامالی ہوگی، الیکشن کمیشن نے یہ نہیں بتایا کہ سیکریسی کی پامالی کیسے ہوگی؟
وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ زیادہ محفوظ ہے، قابلِ تصدیق ہو گی، اس کا آڈٹ ہو سکے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ جب تک تمام گنتی مکمل نہیں ہو گی کوئی ریکارڈ لے کر نہیں نکل سکتا، سب سے زیادہ دھاندلی ڈسکہ میں ہوئی جس میں آر اوز کہیں چلے گئے تھے۔
بابر اعوان نے کہا کہ ای وی ایم میں ایک نظام ہے جس سے ووٹر کی تصدیق کا پیپر آڈٹ ہے، سب کو سامنے گنتی ملے گی، کوئی اس میں ٹیمپرنگ نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ مشین کونسی ہو اس سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں، الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا، آئینی اداروں کی بے توقیری نہیں ہونی چاہیئے اور حکومت ایک آئینی ادارہ ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر کا کہنا ہے کہ وزارتِ پارلیمانی امور نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے کہ اپنے بجٹ کا مطالبہ بتائیں، الیکشن کمیشن کو بجٹ، سیکیورٹی اور اسٹوریج کے بارے میں خط لکھا کہ آپ کیا چاہتے ہیں؟
ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ہمارے خط کا کوئی جواب نہیں دیا، الیکشن کمیشن نے کہا کہ ای وی ایم دھاندلی نہیں روک سکتی۔
بابر اعوان کا مزید کہنا ہے کہ ای وی ایم سے نکلنے والی پرچی ٹرانسپیرنٹ ڈبے میں گرے گی، الیکشن کمیشن جتنی چیزیں بتا رہا ہے وہ اصل میں انہوں نے خود کرنی ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ٹیمپرنگ کی بات کی، حالانکہ ای وی ایم کا آڈٹ موقع پر ہو جائے گا۔