کراچی ( اسٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے 2023 کے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بعد مردم شماری پر کام شروع کر دیا جائیگا۔
تاریخ میں پہلی بار ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مردم شماری کی جائیگی،حکومت سندھ نے مردم شماری کا سارا ڈیٹا خودجمع کیا اور خودہی احتجاج بھی کیا، عمران خان ایک مرتبہ پھر وزیر اعظم کی حیثیت سے 5 سال پورے کرینگے۔
وفاقی حکومت کے کراچی میں پانچ منصوبے جاری ہیں، گرین لائن پراجیکٹ پر کام مکمل ہوچکا، بسیں اگلے ہفتے تک پہنچ جائیں گی، اکتوبر کے آخر تک 40 بسوں سے گرین لائن کھول دی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کوکراچی میں وزیر بحری امور علی زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی کے اندر سرکلر ریلوے کا منصوبہ ہم پورا کرکے دکھائیں گے، یہ 43کلو میٹر کے اوپر محیط ہوگا، پراجیکٹ آپریشن ہو گا تویومیہ ساڑھے چار لاکھ تک شہری اس سے فائدہ اٹھائیں گے، اس منصوبے کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، کراچی کی سڑکوں کی کارپیٹنگ، کچرا اٹھانے کا کام وفاق کا نہیں بلکہ صوبائی حکومت کا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ماضی کی حکومت نے کراچی کیلئے کوئی بڑے منصوبے نہیں دیئے، 13 سال سے اس شہر کو بہتر کرنے کی ذمہ داری پیپلز پارٹی کی تھی، کراچی کو ترسایا جاتا ہے گلی سے صفائی نہیں ہوتی،وزیر اعظم عمران خان کراچی کے حقوق کے بڑے چمپئن ہیں۔
انہیں کراچی کے مسائل کا احساس ہے، کراچی کے زخموں پر مرہم وفاق رکھے گا، کراچی میں وفاق کے منصوبوں پر کام جاری ہے، وفاق کے کراچی کے لئے 5 منصوبے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرین لائن پروجیکٹ جدید ٹرانسپورٹ کا منصوبہ ہے، اس منصوبے کیلئے 80 بسیں لائی جا رہی ہیں۔
امید ہے کچھ بسیں 12 ستمبر کو آجائیں گی، سرکلر ریلوے کراچی سے پپری تک کا منصوبہ ہے جس پر 70ارب روپے لاگت آئے گی، یہ 43 کلومیٹر پر محیط ہو گا، جس میں سے 29 کلو میٹر ٹریک برجز پر بنے گا، بریجز پر ٹریک بننے سے خرچہ زیادہ ہوگا مگر زمین پر توڑ پھوڑ کم ہوگی، سرکلر ریلوے کے 22 اسٹیشنز بنیں گے، سرکلر ریلوے کو نجی شعبہ چلائے گا، وزیر اعظم 30 ستمبر سے پہلے کراچی کا دورہ کرینگے اور وہ کراچی سرکلر ریلوے کے انفراسٹرکچر کا افتتاح کرینگے۔
اسد عمر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کہتے تھے کہ جب زیادہ بارش آتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے لیکن میں بلاول کو کہنا چاہتاہوں کہ جب حکومتیں اپنا کام کرلیں تو بارش کے باعث آ نے والا زیادہ پانی نقصان پہنچائے بغیر آ کر گزر بھی جاتا ہے۔
پانی کی فراہمی سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ 26 کروڑ گیلن کی اسکیم کے 4 کا منصوبہ 10سال سے التوا کا شکار ہے، 5 ماہ بعد کے 4 منصوبے پر کام دوبارہ شروع ہوجائیگا، منصوبے کو حکومت سندھ سے وفاقی ادارے واپڈا کے پاس منتقل کردیا ہے، واپڈا کے مطابق اکتوبر 2023 میں پانی کراچی تک پہنچادیا جائیگا۔ پانی کی فراہمی کی ذمہ داری سندھ حکومت کی ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ وفاق نے کراچی والوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی حکومت نے سندھ میں 65 ارب روپے لگائے ہیں۔ انہوں نے صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی سڑکوں کی کارپیٹنگ، کچرا اٹھانے کا کام وفاق کا نہیں بلکہ صوبائی حکومت کا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کراچی میں چھوٹے چھوٹے کام بھی کریں جس پر وزیر اعلی سندھ کو بہت اعتراض ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں شفاف مرد شماری کا مطالبہ دیرینہ ہے، سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف نے کراچی میں مسلم لیگ(ن)اور پیپلز پارٹی کے مقابلے میں زیادہ بہتر کام کروائے، اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن وہ باوردی اور چیف ایگزیکٹو ہوتے کراچی میں مردم شماری نہیں کراسکے، 2017 میں ہونے والی مردم شمار پر بہت اعتراض سامنے آئے تھے لیکن حکومت سندھ نے مردم شماری کا سارا ڈیٹا جمع کیا اور خودہی احتجاج کیا۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ کی منظوری کیلئے سمری دے کر آیا ہوں، جس کا مطلب ہے کہ مردم شماری دوبارہ ہوگئی جس میں ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا، نادرا، ٹیلی سیکٹر کی کمپنیوں سمیت دیگر بڑے اداوں کی معاونت حاصل ہوگی۔
اسد عمر نے کہا کہ ہم مردشماری سے متعلق حقیقت چاہتے ہیں، جو نتائج ہیں وہ سامنے آجائیں، تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کررہے ہیں، کابینہ کی منظوری کے بعد سمری مشترکہ مفادات کو نسل کو ارسال کردے گی۔
انہوں نے کہا کہ منظوری کے بعد مردم شماری کے عمل کو 18 مہینے میں مکمل کرنا ہے، 2023 کے اوائل کے مردم شماری مکمل کرنے کا ہدف ہے اور اس کے بعد حلقہ بندی کی جائے۔
اسد عمر نے پیپلز پارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ مردم شماری کے لیے ہماری مدد کرسکتے ہیں تو ضرور کیجئے ورنہ محض بینرز لگانا اور ڈرگ روڈ کے راستے میں رکاوٹ کھڑی کرنا آپ کا حق ہے وہ آپ کرتے رہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی 6 دفعہ صوبے اور 4 بار وفاق میں حکومت رہی ہے، عمران خان ملک کے پہلے شخص ہوں گے جومسلسل دوسری بار ویراعظم بنیں گے۔