ملتان (سٹاف رپورٹر) سنٹرل جیل ملتان میں 22 سال قبل ہونے والے تہرے قتل میں تین مرتبہ سزائے موت پانےوالے جلالپور کےرہائشی مجرم غضنفر عباس ولد اعجاز شاہ کوگزشتہ روزصبح ساڑھے 4 بجے تختہ دار پرلٹکا دیا گیا۔ مجرم نے 8 اکتوبر 1993ء کوسٹی جلالپور پیروالا کی رحمانیہ کالونی میں اپنی بہن کےاغواء کا بدلہ لیتے ہوئے فائرنگ کر دی تھی ۔جس سے اللہ دتہ ، جیون مائی اور نذیر مائی جاں بحق ہوگئے۔ جبکہ نسرین مائی اور ریاض حسین بھی زخمی ہوگئے۔ بعد ازاں سیشن جج ملتان نے 12 جنوری1997ء میں مجرم غضنفر عباس کو 3 مرتبہ سزائے موت اور دیگر قید و جرمانوں کی سزا کا حکم دیا۔ اس کےبعد 2 اگست 2001ء کو ہائیکورٹ ملتان بینچ اور 15 اپریل 2002ء کو سپریم کورٹ سےسزا کے خلاف اپیلیں بھی خارج ہو چکی ہیں۔ جس پر اس کے ڈیٹھ وارنٹ جاری کر دئیے گئے۔پھانسی پانے والے مجرم کے بھائیوں اور قریبی رشتہ داروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صلح کی بڑی کوشش کی تاہم مدعی پارٹی نے معافی نہیں دی۔ سنٹرل جیل ملتان انتظامیہ نے لاش ورثاء کے حوالے کر دی۔