پاکستان کرکٹ بورڈ کی اجازت سے اور نیو سنگم کرکٹ کلب کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے آل سندھ پروفیسر اعجاز احمد فاروقی انویٹیشن کرکٹ ٹورنامنٹ پاکستان کرکٹ کلب نے جیت لیا فائنل میچ میں النور جیمخانہ کو پانچ وکٹوں سے شکست کا سامنا بعد ازاں ٹی ایم سی کرکٹ گراونڈ پر تقریب تقسیم انعامات منعقد ہوئی۔
جس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی پروفیسر اعجاز احمد فاروقی نے کہا کہ میں سب سے پہلے ٹورنامنٹ کی آرگنائزنگ کمیٹی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ جن انتھک محنت اور مثبت منصوبہ بندی سے آج یہ ٹورنامنٹ اختتام پذیر ہوا اس کے ساتھ ساتھ میں حیدرآباد کےشکیل احمد قریشی ، احمد علی جعفری اور آغا شاہد کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے اس تقریب میں شرکت کی میں پاکستان کرکٹ کلب کو ٹورنامنٹ جیتنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور النور جیمخانہ کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے فائنل تک رسائی حاصل کی یقینی طور پر یہ ٹورنامنٹ ایک بڑے اسکیل پر کھیلا گیا۔
خوش آئند بات یہ ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں کئی ٹیسٹ اور انٹرنیشنل کھلاڑیوں سرفراز احمد ، اسد شفیق ، فواد عالم ، خرم منظور ، میر حمزہ ، دانش عزیز ، سعود شکیل اور احسان علی و دیگر نے حصّہ لیا جس سے اس ٹورنامنٹ کے وقار میں اضافہ ہوا اور نوجوان کھلاڑیوں کو ان سے سیکھنے کا موقع ملا ، کلب کرکٹ ہی کھلاڑی کی بنیاد ہوتی ہے اسی لئے ہم کئی سالوںسے کلب کرکٹ کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ میں پروفیسراعجاز فاروقی کی پوری ٹیم جمیل احمد ، توصیف صدیقی ، ظفر احمد ، مظہر اعوان ، عارف وحید سمیت پوری آرگنائزنگ کمیٹی کو اتنا شاندار ٹورنامنٹ منعقد کرانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اسی طرح کے ٹورنامنٹ کراچی اور پورے سندھ میں منعقد ہونے چاہئیں کیونکہ کلب کرکٹ ہی اس شہر کی شان اورپہچان تھی کلب کرکٹ بہت پیچھے چلی گئی ہے جس کی وجہ سے ہمارے کھلاڑی آگے نہیں آپارہے ، ٹورنامنٹ کمیٹی کے چئیرمین محمد توصیف صدیقی نے کہا کہ میں اعجاز احمد فاروقی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ جن کے بھرپور تعاون اور سرپرستی کی وجہ سے یہ ٹورنامنٹ منعقد ہوسکا ،ٹورنامنٹ سیکریٹری جمیل احمد نے کہا کہ دو تین سال سے کلب کرکٹ بالکل ختم ہوکر رہ گئی ہے ہمارے نوجوان کھلاڑیوں کو کلب کرکٹ کھیلنے کے مواقع اس طرح نہیں مل رہے جس طرح 2017 تک ملا کرتے تھے۔
اعجاز فاروقی کی سرپرستی اور تعاون سے 168 ٹیموں کا آل سندھ کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جس میں 139 ٹیمیں کراچی سے تھیں اور 29 ٹیمیں اندرون سندھ سے لی گئیں اس طرح 168 ٹیموں کو آٹھ گروپس میں تقسیم کیا گیا ہر گروپ سے دو ٹاپ ٹیموں نے لیگ مرحلے کے لئے کوالیفائی اس طرح 16 ٹیموں کو چار گروپ میں تقسیم کیا کیا اور ہر گروپ کی ٹاپ ٹیم نے سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کرلیا ، کل 179 میچز کھیلے گئے واضح رہے کہ مذکورہ ٹورنامنٹ کی کوئی انٹری فیس نہیں تھی اور ٹیموں کو گیندیں بھی آرگنائزنگ کمیٹی کی جانب سے فراہم کی گئیں تمام میچز ٹرف پچز پر معیاری گراونڈز میں منعقد ہوئے ، اندرون سندھ میں 27 میچز چار شہروں حیدرآباد ، لاڑکانہ ، شکارپور اور سکھر میں کھیلے گئے، پاکستان کرکٹ کلب نے النور جیمخانہ کو شکست دیکر فائنل جیتنے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
عمیر بن یوسف کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا خرم تاج کو 354 رنز بنانے پر بہترین بیٹسمین ، محمد اصغر کو بہترین بولر ، انوپ روی کو 15 شکار کرنے پر بہترین وکٹ کیپر قرار دینے کے ساتھ ساتھ پانچ ہزار روپے انفرادی طور پر دئیے گئے جبکہ ٹیسٹ کرکٹر فواد عالم کو 172 رنز اور 11 وکٹیں حاصل کرنے پر ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دینے کے ساتھ ہی 10 ہزار روپے کیش بھی دئیے گئے جبکہ ٹی ایم سی کرکٹ گراونڈ ، کے سی سی اے اسٹیڈیم اور لانڈھی جیمخانہ گراونڈ کے اسٹاف کو بھی پانچ پانچ ہزار روپے نقد دئیے گئے ، شکیل احمد قریشی ، احمد علی جعفری ، آغا شاہد کو اجرک اور ٹوپی کا تحفہ پیش کیا گیا اس کے ساتھ ساتھ کے سی سی اے کے سابق عہدیداران اور کرکٹ آرگنائزرز کو بھی اجرک اور ٹو پی کا تحفہ پیش کیا گیا پروفیسر اعجاز فاروقی کو ٹورنامنٹ آرگنائزنگ کمیٹی کی جانب سے شیلڈ پیش کی گئی، احمد سکھر اور ریاض عباسی لاڑکانہ کو پروفیسر اعجاز فاروقی کی جانب سے شیلڈذ پیش کی گئیں نظامت کے فرائض شاہد نواب نے انجام دئیے۔