کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے شہید بے نظیر آباد اور ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں اراضی کی الاٹمنٹ سے متعلق عدالتی حکم کے باوجود ایڈووکیٹ جنرل سندھ آفس کے غیر تسلی بخش جواب پر برہمی کا اظہا ر کرتے ہوئے عدالت نے دو ہفتوں میں ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی، شہید بے نظیر آباد اور دیگر حکام سے جواب طلب کرلیا ہے، درخواستوں کی سماعت پر جسٹس عرفان سعادت خان نے ریمارکس دیئے ایڈووکیٹ جنرل سندھ آفس کوئی کام نہیں کرتا، لگتا ہے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین کو ذاتی حیثیت میں طلب کرنا پڑے گا، اسسٹنٹ جنرل سندھ نے موقف دیا ہم نے خط لکھ دیئے تھے تاحال جواب موصول نہیں ہوا، جسٹس عرفان سعادت خان نے ریمارکس دیئے خط لکھنے کے بعد فالواپ کون لے گا کیا اس کے بعد آپ کی ذمہ داری ختم ہوگئی؟ اداروں کو خط لکھنے کے بعد کیا آپ بری الذمہ ہوجاتے ہیں؟