وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب تک پاکستان اور امریکا کے تعلقات کی بنیاد غلط تھی۔ ہم ایک طرح سے امریکا کے لیے کرائے کی فوج رہے۔
وزیراعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ نائن الیون کے وقت پاکستان کا وزیراعظم میں ہوتا تو امریکا کو افغانستان پر حملے کی اجازت نہ دیتا۔
ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں کا یہ کام ہوتا ہے کہ مختلف گروپوں سے رابطے رکھے، جیسے سی آئی اے کے بھی ہیں، امریکا کو زمینی حقائق کا نہیں پتا، اس لیے پاکستان پر اعتماد نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو افغانستان کی مدد کرنی چاہیے تاکہ وہاں صورتِ حال کنٹرول میں رہے۔
خواتین کے حقوق کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ یہ سوچنا غلط ہے کہ کوئی باہر سے آکر افغان خواتین کو حقوق دلا سکتا ہے۔ افغان خواتین مضبوط ہیں، انہیں وقت دیں، وہ اپنے حقوق خود حاصل کرلیں گی۔
امریکی صدر جو بائیڈن سے گفتگو پر عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کے آنے کے بعد سے امریکی صدر سے بات نہیں ہوئی، جو بائیڈن نے فون نہیں کیا، وہ مصروف شخصیت ہیں۔