• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


ملک بھر میں بے روزگاری بڑھ گئی ہے، 19-2018 میں خیبرپختونخوا میں بےروزگاری سب سے زیادہ رہی، جبکہ سندھ میں بے روزگاری کی شرح سب سے کم رہی۔

وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کےمطابق خیبر پختونخوا میں بےروزگاری کی شرح 10.3 فیصد رہی۔ سندھ میں 4 فیصد، پنجاب میں 7.4 فیصد اور بلوچستان میں 4.6 فیصد رہی۔

ایک کروڑ نوکریاں دینےکے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، وزیر اعظم بننے کے بعد عمران خان کے یہ سب دعوے، وعدے اِک خواب بن کے رہ گئے۔

تحریک انصاف کی حکومت آ گئی، مگر سب اُلٹ پُلٹ ہوگیا، روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونے کی بجائے لوگ پہلے سے میسر روزگار سے بھی گئے۔

وفاقی ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بے روزگاری کی شرح 18-2017 میں 5.8 فیصد تھی جو 19-2018 میں بڑھ کر 6.9 فیصد ہوگئی ۔

ادارہ شماریات کے مطابق 19-2018 میں سب سے زیادہ بے روزگاری خیبر پختونخوا میں 10.3 فیصد رہی، سندھ میں بے روزگاری کی شرح سب سے کم 4 فیصد رہی، پنجاب میں بے روزگاری کی شرح 7.4 فیصد اور بلوچستان میں 4.6 فیصد رہی۔

رپورٹ کے مطابق مردوں میں بے روزگاری کی شرح 5.1 سے بڑھ کر 5.9 فیصد ہوگئی، خواتین میں بے روزگاری کی شرح 8.3 سے بڑھ کر 10 فیصد ہوگئی، شہروں میں بے روزگاری کی شرح 7.2 سے بڑھ کر 7.9 فیصد ہوئی، دیہاتوں میں 5 سے بڑھ کر 6.4 فیصد ہوگئی۔

رپورٹ کے مطابق دیہی علاقوں کی خواتین میں بے روزگاری کی شرح 5.9 سے بڑھ کر 8.5 فیصد اور مردوں میں 4.7 سے بڑھ کر 5.5 فیصد ہوگئی ۔

تازہ ترین