• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں متعین یونان کے سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس حقیقت کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان عالمی شراکت داروں کے ساتھ خطے میں فروغ امن کیلئے پُرعزم ہے اور ہر طرح کے کھیلوں، سیاحت اور کاروبار کیلئے محفوظ ملک ہے۔ عساکر پاکستان کے سپہ سالار کا یہ بیانیہ ان قوتوں کیلئے خاص طور ایک واضح پیغام جو زمینی حقائق سے چشم پوشی کرتے ہوئے وطن عزیز کو افغانستان کی صورت حال کے حوالے سے دہشت گردی اور بدامنی کے تناظر میں غیر محفوظ ہونے کا تاثر دیتی ہیں تاکہ اس کے مفادات کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ یونانی سفیر نے منگل کو جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات کی تھی جس میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت علاقائی سیکورٹی، افغانستان کے حالات اور پاکستان اور یونان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان افغان عوام کے بہتر مستقبل کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ انہوں نے پاکستان کے ایک پُرامن ملک ہونے کے حوالے سے جس حقیقت کا اظہار کیا ہے اسے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیموں کے پاکستان کے دورے منسوخ کرنے کے حوالے سے دیکھا جائے تو اس کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ ان ملکوں نے سیکورٹی تھریٹ کے مفروضے کی بنیاد پر اپنی ٹیموں کو یہاں کرکٹ کھیلنے سے روکا جس کی پوری دنیا میں مذمت کی جا رہی ہے اور خود ان ملکوں کے کرکٹ کھلاڑی دنیا کو بتا رہے ہیں کہ پاکستان انتہائی محفوظ ملک ہے اور یہاں غیرملکیوں کو کوئی خطرہ درپیش نہیں سچ یہ ہے کہ پاکستان نے دنیا کے کسی بھی ملک سے کئی گنا زیادہ جانی اور مالی قربانیاں دے کر دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔ اب یہاں کاروبار زندگی معمول پر ہے۔ سیاحت عروج پر ہے اور کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لینے کیلئے غیرملکی کھلاڑی جوق در جوق یہاں آ رہے ہیں۔ سیکورٹی خطرات کا الزام دراصل پاکستان مخالف قوتوں کے ذہنی فتور کا شاخسانہ ہے۔

تازہ ترین